ایودھیا معاملہ: دو مسلم عرضی گزاروں نے شری شری روی شنکر سے ملایا ہاتھ

بابری مسجد-رام مندر معاملہ کے دو عرضی گزار حاجی محبوب احمد اور محمد عمر نے مشترکہ بیان جاری کر کے کہا ہے کہ وہ شری شری روی شنکر کے ذریعہ عدالت کے باہر مسئلہ کا حل نکالنے کی حمایت کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ایودھیا میں بابری مسجد -رام جنم بھومی معاملے کے دو عرضی گزاروں نے اس معاملے کو عدالت سے باہر حل کرنے کے آرٹ آف لیونگ کے بانی شری شری روی شنکر کی کوششوں کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے پیر کے روز یہاں بتایا کہ انجمن محافظ المساجد و المقابر کے صدر اور ایودھیا معاملے کے درخواست گزاروں میں سے ایک حاجی محبوب احمد اور دوسرے عرضی گزار محمد عمر نے اس بابت ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ ایودھیا واقع كیوڑا مسجد کے امام مولانا جلال اشرف اور دو دیگر افراد نے بھی اس بیان پر دستخط کئے ہیں۔

جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’شری شری روی شنکر کے ذریعہ ایودھیا مسئلے کو باہمی بات چیت سے حل کرنے کی کوششوں سے ہم بخوبی واقف ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ ایودھیا مسئلے کا عدالت سے باہر کیا گیا فیصلہ ہی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان طویل عرصے تک امن و سکون اور ہم آہنگی قائم کرسکتا ہے۔‘‘

بیان میں شری شری روی شنکر کی کوششوں کی تعریف بھی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ ان کوششوں کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں۔ اس بیان پر دستخط حاجی محبوب کے گھر پر کئے گئے۔

واضح رہے کہ مقدمے کے تیسرے فریق اقبال انصاری ہیں اور ان کا کوئی ردعمل ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس کی سماعت آئندہ سال جنوری میں ہونے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Nov 2018, 9:09 PM