مدھیہ پردیش کے ٹیکم گڑھ میں بھنڈارے کا کھانا کھانے سے دو بچیوں کی موت، 56 افراد بیمار، کئی کی حالات نازک

بچیوں کی موت کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور گاؤں میں کیمپ لگا کر بیماروں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ گاؤں کے باشندگان کو دست لگنے کی شکایت کے بعد ان کا گھر گھر جا کر علاج کیا جا رہا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش کے ضلع تکم گڑھ کے کیشو گڑھ پنچایت کے جتارا میں مذہبی رسومات کے ساتھ منعقدہ بھنڈارے کا کھانا کھانے سے 56 افراد بیمار ہو گئے، جن میں سے دو لڑکیوں 9 ماہ کی جینتی اور 10 سالہ پرینکا کی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ 9 مریضوں کی حالت نازک ہے، جنہیں کمیونٹی ہیلتھ سینٹر پرتھوی پور ریفر کر دیا گیا ہے۔

گاؤں کے لوگوں کی حالت دو دن سے خراب ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 30 اکتوبر کو جتارا کے کیشو گڑھ پنچایت کے مندر میں ایک بھنڈارے کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے کھانا کھایا تھا۔ بعد ازاں، 50 سے زیادہ لوگوں کو الٹی اور اسہال کی شکایت ہونے لگی۔ ان میں سے 9 کی حالت خراب ہونے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ دریں اثنا، دو بچیوں کی موت ہو گئی۔


بچیوں کی موت کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے اور گاؤں میں کیمپ لگا کر بیماروں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت کے ایک عہدیدار کے مطابق گاؤں میں گزشتہ روز ڈائریا (دست) پھیلنے کی شکایت سامنے آئی تھی جس کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم وہاں پہنچ گئی اور کیمپ لگا کر بیماروں کا علاج کر رہی ہے۔ محکمہ صحت کی ٹیم گھر گھر جا کر بھی بیماروں کا علاج کر رہی ہے۔

گاؤں والوں نے بتایا کہ بھنڈارے کے بعد کچھ لوگوں کو الٹی اور دست کی شکایت ہوے لگی جنہیں علاج کے لئے لے جایا گیا لیکن بیمار ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا، جس کے بعد محکمہ صحت کو اطلاع دی گئی۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر مریضوں کا معائنہ کیا۔ بیمار ہونے والے تمام لوگوں نے ایک ہی جگہ بھنڈارے میں کھانا کھایا تھا۔ بی ایم او نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بھنڈارے میں لوگوں نے جو کھانا کھایا وہ خراب تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔