دہلی میں 50 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے معاملے میں دو فرضی ٹریفک پولیس اہلکار گرفتار

دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے خود کو ٹریفک پولیس کے اہلکار ظاہر کر کے پان بہار پرائیویٹ لمیٹڈ کے ملازم سے 50 لاکھ روپے لوٹ لئے تھے

<div class="paragraphs"><p>گرفتار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گرفتار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے خود کو ٹریفک پولیس کے اہلکار ظاہر کر کے پان بہار پرائیویٹ لمیٹڈ کے ملازم سے 50 لاکھ روپے لوٹ لئے تھے۔ ایک عہدیدار نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ ملزمان کی شناخت راجستھان کے الور ضلع کے رہنے والے مہیندر (21) اور اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا کے رہنے والے سندیپ عرف چیتن (34) کے طور پر کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ 12 اکتوبر کو شام 5 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب پان بہار کا ایک ملازم کوچہ گھاسی رام سے پیسے لے کر موتی نگر کے شیواجی مارگ پر واقع دفتر لوٹ رہا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا، "جب یہ شخص اپنے دفتر جا رہا تھا، دو بائک سوار افراد نے اسے آؤٹر رنگ روڈ پر سلیم گڑھ فلائی اوور کے قریب روکا۔ ٹریفک پولیس اہلکار ظاہر کرتے ہوئے، انہوں نے گاڑی کا ٹرنک کھولنے کو کہا۔ اسی دوران دو دیگر افراد بھی ایک اور موٹر سائیکل پر پہنچے اور کار کے ٹرنک سے ایک بیگ چھین لیا۔ اس بیگ میں 50 لاکھ روپے تھے جو کہ کوچہ گھاسی رام سے جمع کی گئی رقم تھی۔


آئی پی اسٹیٹ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 419، 382 اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات شروع کی گئی۔ اسپیشل کمشنر آف پولیس (کرائم) رویندر سنگھ یادو نے کہا، "جرائم کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے، کرائم برانچ کی اس ٹیم کو کیس کو حل کرنے اور ہیلمٹ پہنے ہوئے اور اپنے چہرے ڈھانپنے والے ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ شکایت کنندہ بھی کوئی سراغ نہیں دے سکا۔ اس لیے، ایک ہی آپشن تھا کہ تکنیکی تجزیہ کے ذریعے ڈاکوؤں کا سراغ لگایا جائے۔

پولیس ٹیموں نے متاثرہ کے پورے راستے کا تکنیکی تجزیہ کیا، جس سے انہیں مجرموں کے استعمال کردہ فونز کا پتہ لگانے میں مدد ملی۔ اسپیشل سی پی نے کہا، "دہلی، یوپی اور راجستھان میں چھاپے مارے گئے اور ملزمان کے مقامات کا پتہ لگایا گیا۔ مہندر کو ایک چھاپے میں پکڑا گیا۔ اس کی اطلاع پر سندیپ کو بھی گریٹر نوئیڈا سے پکڑا گیا تھا۔


پوچھ گچھ کے دوران مہندر نے انکشاف کیا کہ سندیپ، ساگر اور ہریندر، نوئیڈا، اتر پردیش کے رہنے والے آپس میں دوست تھے۔ اسپیشل سی پی نے کہا، ’’کچھ دن پہلے سندیپ نے اس سے جرم کرنے کے لیے پانچ سم کارڈ فراہم کرنے کو کہا۔ 3 اکتوبر کو مہیندر پانچ سم کارڈ لے کر نوئیڈا آیا اور اپنے ساتھیوں ہریندر، ساگر، ہریتک اور سندیپ کو ڈکیتی کرنے کے لیے دیا۔ مزید، اس نے انکشاف کیا کہ ان سب نے یہ ڈکیتی کی ہے۔

یادو نے کہا، ’’مفرور شریک ملزم ہریندر ماسٹر مائنڈ ہے اور سبزی منڈی، ملکا گنج روڈ، دہلی میں ایک سرکاری امداد یافتہ اسکول میں استاد ہے۔ انہوں نے متاثرہ شخص کے دفتر سے حوالا مارکیٹ اور پیچھے جانے والے راستے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس جگہ کا بھی انتخاب کیا جہاں ہدف کو رکنا تھا۔ سندیپ نے جرم کے وقت ٹریفک پولیس کی وردی پہن رکھی تھی۔ انہوں نے دو چوری کی موٹر سائیکلیں استعمال کیں۔ اس کے کہنے پر ٹریفک پولیس کی وردی، ہیلمٹ، دہلی پولیس کے لوگو والے چار چہرے کے ماسک، ایک سیاہ ماسک، ایک ہتھکڑی، ایک جعلی وائرلیس سیٹ، ایک ایچ ایچ ایم ڈی، کئی بڑی کالی ٹیپیں اور کالے آکسفورڈ پیٹرن کے جوتوں کا ایک جوڑا اور موبائل فون برآمد کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔