دو دن بعد ہولی، لیکن دہلی کی خواتین کو اب تک مفت سلنڈر نہیں ملا: آتشی
آتشی نے بی جے پی پر دہلی کی خواتین کو مفت سلنڈر نہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ بی جے پی نے انتخابی وعدہ کیا تھا، مگر اب تک عمل نہیں ہوا۔ خواتین احتجاج کر رہی ہیں کہ آیا یہ بھی ایک جملہ ثابت ہوگا؟

آتشی / آئی اے این ایس
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کی سینئر رہنما اور دہلی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آتشی نے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی کی خواتین سے انتخابی وعدہ کیا تھا کہ انہیں ہولی اور دیوالی پر ایک مفت گیس سلنڈر دیا جائے گا لیکن اب جبکہ ہولی صرف دو دن دور ہے، خواتین اب بھی انتظار کر رہی ہیں۔
آئی اے این ایس سے بات چیت میں آتشی نے کہا، ’’بی جے پی نے انتخابات سے پہلے دہلی کی خواتین کو کئی وعدے کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ 8 مارچ سے پہلے ہر خاتون کو ڈھائی ہزار روپے دیے جائیں گے لیکن وہ وعدہ جھوٹا نکلا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا مفت سلنڈر کا وعدہ بھی صرف ایک جملہ تھا؟‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے مختلف علاقوں میں خواتین بی جے پی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور خالی گیس سلنڈر لے کر سڑکوں پر اپنی آواز بلند کر رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت واضح کرے کہ آیا خواتین کو ہولی پر مفت گیس سلنڈر ملے گا یا نہیں!
اس سے قبل آتشی نے ’مہیلا سمردھی یوجنا‘ کے تحت 8 مارچ کو خواتین کو رقم نہ ملنے پر بھی مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات سے پہلے یہ اعلان کیا تھا کہ خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں 8 مارچ کو ڈھائی ہزار روپے منتقل کیے جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔
آتشی نے مزید کہا، ’’بی جے پی حکومت نے کہا تھا کہ خواتین اپنے بینک اکاؤنٹ کو فون نمبر سے لنک کر لیں اور 8 مارچ کو انہیں رقم کی منتقلی کا پیغام ملے گا، لیکن نہ تو رقم آئی اور نہ ہی کوئی باضابطہ رجسٹریشن عمل میں آیا۔ اس کے بجائے، حکومت نے ایک چار رکنی کمیٹی بنا دی، جس کا مطلب ہے کہ اس اسکیم کو التوا میں ڈال دیا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اس رویے سے ثابت ہو گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے دہلی کی خواتین کو صرف جھوٹے وعدے دیے۔ انہوں نے کہا، ’’اب دہلی سمیت پورے ملک کے عوام کو یقین ہو چکا ہے کہ وزیر اعظم مودی انتخابات سے پہلے بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں لیکن بعد میں انہیں پورا نہیں کرتے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔