کانسٹی ٹیوشن کلب کا انتخاب کل، بی جے پی کے دو بڑے لیڈر آمنے سامنے
بہار کی سارن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ راجیو پرتاپ روڈی پچھلے 25 سال سے سکریٹری کے عہدے پر بلا مقابلہ منتخب ہو تے آئے ہیں۔

کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں 25 سال بعد انتخاب ہونے جارہا ہے جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو سینئر لیڈر آمنے سامنے ہیں کانسٹی ٹیوشن کلب میں سکریٹری کے عہدے کے لیے 12 اگست کو ووٹنگ ہو گی، جو صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ اسی دن شام 5 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہو جائے گی اور نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔ لوک سبھا اسپیکر ہی کانسٹی ٹیوشن کلب کے عہدے کے منصب صدر ہوتے ہیں اور فی الحال یہ عہدہ اوم برلا کے پاس ہے۔
بہار کی سارن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ راجیو پرتاپ روڈی پچھلے 25 سال سے سکریٹری کے عہدے پر بلا مقابلہ منتخب ہو تے آئے ہیں۔ اس بار ان کے خلاف بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیرِ مملکت سنجیو بالیان الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جھارکھنڈ سے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے ان کی حمایت میں ہیں۔
سیاسی حلقوں سے خبر آ رہی ہے کہ اس مرتبہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت سکریٹری کے عہدے پر کسی دوسرے کو موقع دینے کے بارے میں سوچ رہی ہے اور اگر یہ بات درست نکلی تو رکن پارلیمنٹ راجیو پرتاپ روڈی کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ باخبر لوگوں کا کہنا ہے کہ پارٹی کے متعدد ممبران سنجیو بالیان کو جیت دلانے سے زیادہ راجیو روڈی کو ہرانے کی کوشش میں ہیں۔
کانسٹی ٹیوشن کلب اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہاں قیام، کھانے کے ساتھ جم اور سوئمنگ پول کی سہولتیں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس احاطے میں کئی شاندار آڈیٹوریم ہیں۔ کانسٹی ٹیوشن کلب میں کانفرنس، نجی تقریبات اور سیاسی جلسے بھی منعقد ہوتے ہیں۔
کانسٹی ٹیوشن کلب کے انتخابات میں تقریباً 1200 رکن پارلیمنٹ اور سابق ارکان پارلیمنٹ ووٹر ہیں۔ اس الیکشن میں وزیرِ اعظم نریندر مودی، وزیرِ داخلہ امت شاہ، سونیا گاندھی، ملک ارجن کھڑگے، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، جے پی نڈا اور لال کرشن اڈوانی جیسے رہنما ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔