’لو جہاد‘ کے الزام میں دو افراد گرفتار

پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہات) ودیا ساگر مشرا نے اتوار کے روز یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ لو جہاد کا پہلا معاملہ مرادآباد کے کانٹھ تھانہ میں درج کیا گیا ہے، جس کے تحت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

مرادآباد: اترپردیش میں بریلی کے بعد مراد آباد میں لوجہاد کا معاملہ درج ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہات) ودیا ساگر مشرا نے اتوار کے روز یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ لو جہاد کا پہلا معاملہ مرادآباد کے کانٹھ تھانہ میں درج کیا گیا ہے، جس کے تحت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع بجنور کے کوتوالی علاقہ کے دارا گنج کی رہنے والی لڑکی کے اہل خانہ نے بیٹی کو پڑھنے کے لئے دہرادون بھیجا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ وہ ضلع مردہ آباد کی تحصیل کانٹھ کے محلہ پاٹے گنج کے باشندے اور پارلر میں کام کرنے والے سونو عرف راشد کے رابطے میں آئی تھی۔ نوجوان نے لڑکی سے شادی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اسی مقصد سے نوجوان راشد دہرہ دون سے لڑکی کو ساتھ لے کے ہفتہ کے روز کانٹھ آگیا تھا۔ ہفتہ کی سہ پہر ایک بجے دونوں تحصیل کانٹھ میں شادی کا رجسٹریشن کروانے کے لیے ڈپٹی رجسٹرار کے دفتر پہنچے تھے۔


اس دوران پولیس نے سماجی کارکنوں کی اطلاع پر پہنچ کر لڑکی کو اپنی حفاظت میں لے لیا۔ کچھ دیر بعد لڑکی کی ماں وہاں پہنچی۔ انہوں نے یہ الزام لگایا گیا کہ راشد اور اس کے بھائی سلیم نے ان کی بیٹی کو پیسے کے لالچ میں مذہب بدل کر اس سے شادی کرنے کے لیے دھوکہ سے کاٹھ لے آیا تھا۔ ماں کی تحریر پر اترپردیش انسداد غیرقانونی تبدیلی مذہب آرڈریننس-2020 کے تحت مقدمہ درج کرکے دونوں ملزمان کو جیل بھیجنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔