آج طمانچہ مارا، کل مجھے قتل بھی کرا سکتی ہے بی جے پی: ہاردک پٹیل

ہاردک پٹیل نے کہا، ’’مجھے معلوم ہے کہ آج صرف طمانچہ مارنے کی کوشش ہوئی ہے لیکن کل بی جے پی مجھے گولی سے مروائے گی۔ ہم کسان اور نوجوانوں کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سریندر نگر: حال ہی میں کانگریس میں شامل ہوئے پاٹی دار ریزرویشن تحریک کمیٹی (پی اے ایس) کے سابق لیڈر ہاردک پٹیل کو آج ان کی آبائی ریاست گجرات میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران اسٹیج پر ایک شخص نے طمانچہ مارا۔

سفید کرتا پاجامہ میں ملبوس اور کاندھوں پر کانگریس کے نشان والی پٹی ڈالے ہوئے ہاردک پٹیل نے ضلع سریندر کے بڈھوان تعلقہ کے بدلانا گاؤں میں منعقدہ کانگریس کی جن آکروش ریلی میں اپنا خطاب شروع ہی کیا تھا کہ داڑھی والے ایک شخص نے اچانک اسٹیج پر آکر انہیں طمانچہ مار دیا۔ وہ پاٹی دار تحریک کے دوران مارے گئے 14 نوجوانوں کے قتل کے لئے ہاردک پٹیل کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کی کانگریس میں شمولیت کی مخالفت کرنے لگا۔ اچانک پڑے طمانچے سے ہکا بکا ہاردک کے حامیوں نے اس شخص کو پکڑکر اس کی بھی پٹائی کردی۔ پولس اسے گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔ اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ہارک پٹیل نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’میں نے سریندر نگر لوک سبھا حلقہ کے دڈھوان اسمبلی کے گاؤں کے اہم لوگوں سے خطاب کیا۔ جلسہ کے دوران بی جے پی کی طرف سے حملہ کیا گیا۔ مجھے معلوم ہے کہ آج صرف طمانچہ مارنے کی کوشش ہوئی ہے لیکن کل بی جے پی مجھے گولی سے مروائے گی۔ ہم کسان اور نوجوانوں کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ جے ہند۔‘‘

اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوگیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ شخص جس کا نام ترون ہے مہسانہ ضلع کے کڑی تعلقہ کے جیسلمیر کا رہنے والا ہے ۔ پولس گہرائی سے چھان بین کرہی ہے۔ ہاردک نے اس واقعہ کے بعد بھی اپنی تقریر جاری رکھی۔ بعد میں صحافیوں سے انہوں نے کہا کہ یہ انہیں ڈرانے کے لئے بی جے پی کی سازش ہے۔ حملہ آور یہاں کا نہیں، باہری ریاست کا ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ حملہ نے ان پر پاٹی دار تحریک کے دوران مارے گئے 14 نوجوانوں کی لاشوں پر سیاست کرنے کا الزام لگایا، ہاردک نے کہا کہ حملہ آور کی بات کو وہ سن نہیں پائے لیکن اگر اسے کوئی ناراضگی بھی تھی تو وہ بات کر سکتا تھا۔ راست طور پر دہشت گرد کی طرح مارنا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پولس کو اس بارے میں باضابطہ اطلاع دیں گے تاکہ مستقبل میں ان کا قتل یا بڑا حملہ ہونے پر اس کی ذمہ داری طے ہوسکے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر سلیش پرمار نے اسے بی جے پی کا سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ گجرات میں ہاردک کے جلسوں میں امڑنے والی بھیڑ سے برسراقتدار پارٹی گھبراگئی ہے۔

ادھر بی جے پی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سیاست میں اس طرح چیزوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ پارٹی کے لیڈر راجو دھرو نے راج کوٹ میں کہا کہ پاٹی دار سماج میں ان کے تئیں ناراضگی ہوسکتی ہے لیکن اس طرح کے مظاہروں اور نچلی سطح کی سیاست کی پارٹی حمایت نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست ہوتی دیکھ کر کانگریس بی جے پر بھی الزام لگا سکتی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔