جموں و کشمیر: گئو رکشکوں کا ہنگامہ، پولس کے سامنے مویشی سے بھرا ٹرک نذر آتش

گئو رکشکوں نے درجنوں پولس اور سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سامنے پہلے گاڑی پر شدید پتھراؤ کیا اور پھر اس کو آگ لگادی۔ پولس کی جانب سے گئو رکشکوں کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا کوئی استعمال نہیں کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر کے ضلع رام بن کے کھو باغ علاقہ میں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر گذشتہ شام گئو رکشکوں کے ایک بڑے ہجوم نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے ریاستی پولس اور سیکورٹی فورسز کے درجنوں اہلکاروں کے سامنے مویشیوں سے لدے ٹرک کو آگ لگادی۔

واقعہ کی کئی ویڈیوز سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئے ہیں۔ ان ویڈیوز میں ٹرک پر دھاوا بولنے والے گئو رکشکوں کو یہ نعرے لگاتے ہوئے سنا اور دیکھا جاسکتا ہے : ’بھارت ماتا کی جے، دیش کے غداروں کو گولی مارو ...کو، ڈی سی رام بن مردہ باد، جے اینڈ کے پولس زندہ باد‘۔ گئو رکشکوں نے درجنوں پولس اور سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سامنے پہلے گاڑی پر شدید پتھراؤ کیا اور پھر اس کو آگ لگادی۔ پولس کی جانب سے گئو رکشکوں کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا کوئی استعمال نہیں کیا گیا۔

ضلع رام بن کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولس (ایس ایس پی) موہن لال نے یو این آئی کو بتایا ’احتجاجیوں کے ایک گروپ نے مویشیوں کو کشمیر لے جارہے ایک ٹرک کو روک کر احتجاج کیا۔ احتجاجیوں کے اس ہجوم نے ٹرک میں آگ لگادی، لیکن ہم اس کے ڈرائیو رکو بچانے میں کامیاب ہوئے‘۔ انہوں نے بتایا ’ٹرک میں قریب 20 مویشی تھے اور سبھی محفوظ ہیں۔ ہم نے احتجاجیوں اور مویشیوں کو اسمنگل کرنے والے ڈرائیور کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کرلیا ہے‘۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق گئو رکشکوں نے گذشتہ شام ضلع رام بن کے کھو باغ علاقہ میں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر مویشیوں سے لدے ایک ٹرک کو روک لیا۔ مذکورہ ٹرک کا رجسٹریشن نمبر JK02AP - 5226 تھا۔ یہ ٹرک مبینہ طور پر وادی کشمیر کی طرف آرہا تھا۔ گئو رکشکوں کے ہجوم نے پہلے مویشیوں کو ٹرک سے نیچے اتاردیا اور پھر اس کی توڑ پھوڑ شروع کردی۔ توڑ پھوڑ کے بعد گئو رکشکوں کے ہجوم نے ٹرک میں آگ لگادی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ سب پولس اور سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سامنے ہوا۔

اطلاعات کے مطابق گئو رکشکوں کی ہنگامہ آرائی اور ہلڑ بازی کی وجہ سے جموں سری نگر پر گاڑیوں کی آمدورفت کچھ دیر تک متاثر رہی۔ تاہم صوبہ جموں میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ جموں میں گذشتہ چند برسوں کے دوران مویشیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے والوں پر تشدد کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔

21 اپریل 2017 ء کو ضلع ریاسی میں گئو رکشکوں کے حملے میں ایک 9 سالہ بچی سمیت ایک خانہ بدوش گوجر بکروال کنبے کے پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔ گئو رکشکوں نے خانہ بدوش گوجر بکروال کنبے پر اُس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اپنے مویشیوں کو لیکر کہیں جارہے تھے۔ خانہ بدوش کنبہ کے متذکرہ مویشیوں کے ریوڑ میں بکریوں اور بھیڑوں کے علاوہ 16 گائیں بھی شامل تھیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر میں مویشیوں جیسے گائے، بھینس اور بیل کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لئے مجسٹریٹوں سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا’لیکن عیدالاضحی سے قبل مویشیوں کی غیرقانونی ٹرانسپورٹیشن میں غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے، جس پر قابو پانے کے لئے پولس مویشیوں اوران کو لے جانے والی گاڑیوں کی ضبطی عمل میں لاتی ہے‘۔

ذرائع نے بتایا کہ صرف ایسے مویشیوں کو ضبط کرلیا جاتا ہے جن کے مالکان انہیں ڈسٹرک مجسٹریٹ سے اجازت نامہ حاصل کئے بغیر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا ’جموں کے اضلاع میں مویشیوں کی ٹرانسپورٹیشن پر پابندی عائدہے۔ اگر مویشیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا درکار ہو ، تو اس کے لئے متعلق ضلع مجسٹریٹ کی اجازت حاصل کرنا ضروری ہے‘۔ ریاستی پولس اپنے پریس بیانوں میں مویشیوں کی ضبطی کے لئے ’ریسکیو‘ لفظ استعمال کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔