اتر پردیش: چھیڑ خانی سے پریشان طالبہ نے کی خود کشی

لڑکی کے خود کشی کرنے کی اطلاع لڑکی کے والد کو تھانہ میں اس وقت ملی جب وہ وہاں پر چھیڑ خانی کی رپورٹ درج کرانے آئے تھے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

ہمیرپور: اتر پردیش کے ہمیر پور کے راٹھ کوتوالی علاقہ کے دھناڑی گاؤں میں مبینہ طور پر منچلوں کی چھیڑ خانی سے پریشان ہو کر ایک طالبہ نے ہفتہ کے روز پھانسی لگا کر خود کشی کرلی۔ راٹھ کے سرکل آفیسر (سی او) شبھ سوچت نے اتوار کو بتایا، ’’پولس نے دھناڑی گاؤں میں ہفتہ کو ایک 22 سالہ طالبہ کی لاش گھر میں پھانسی کے پھندے پر جھولتی ہوئی حالت میں برآمد ہوئی۔‘‘

انہوں نے بتایا، ’’لڑکی کے والد شیو رام لودھی نے گاؤں کے تین نوجوانوں پوشپیندر، پروین اور کرشن کمار کے خلاف چھیڑ خانی، گالی گلوچ کرنے، جان سے مارنے کی دھمکی دینے اور خود کشی کے لئے مجبور کرنے کی دفعات کے تحت راٹھ کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ فی الحال ملزمان فرار ہیں اور ان کی تلاش کی جا رہی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اہل خانہ کو سونپ دی گئی ہے۔‘‘


درج معاملہ کی بنیاد پر سی او نے بتایا کہ ہفتہ کے روز لڑکی اپنے بھائی جیتیندر کے ساتھ گھر واپس آ رہی تھی، تبھی پوشپیندر، پروین اور کرشن کمار نے راستہ میں اس کے ساتھ چھیڑ خانی کی اور جب اس کے والد اسے گھر چھوڑ کر تھانہ میں رپورٹ درج کرانے گئے تو ملزمان نے لڑکی کو گھر میں اکیلا دیکھ کر دوبارہ چھیڑ خانی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

لڑکی کے والد کے مطابق اسی سے عاجز آ کر اس نے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی ہے۔ لڑکی کے خود کشی کرنے کی اطلاع لڑکی کے والد کو تھانہ میں اس وقت ملی جب وہ وہاں پر چھیڑ خانی کی رپورٹ درج کرانے آئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔