تریپورہ: پنجابیوں اور جاٹوں کو ’کم دماغ‘ والا کہنے پر وزیر اعلیٰ بپلب دیب نے مانگی معافی

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب دیب نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ پنجابی اور جاٹ طبقہ کے لوگوں کے پاس کم دماغ ہوتا ہے، یہ لوگ بنگالیوں کی برابری نہیں کر سکتے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اپنے متنازعہ بیان کے سبب چاروں طرف سے تنقید کا سامنا کر رہے تریپورہ کے وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر بپلب کمار دیب نے بالآخر معافی مانگ ہی لی۔ انھوں نے پنجابیوں اور جاٹوں سے متعلق دیے گئے اپنے متنازعہ بیان پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ ان کے کئی دوست پنجابی اور جاٹ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور اگر کسی کو میرے بیان سے تکلیف پہنچی ہے تو معافی کے طالب ہیں۔

دراصل بپلب دیب نے اگرتلہ پریس کلب میں منعقد ایک تقریب کے دوران ہندوستان کے الگ الگ طبقات اور ریاستوں کے لوگوں سے جڑی کئی باتیں کہیں۔ اس دوران انھوں نے پنجاب میں پنجابیوں اور ہریانہ میں جاٹوں کا تذکرہ بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ان دونوں طبقات کے لوگوں کو کم دماغ والا بتایا، جب کہ بنگالیوں کو بہت سمجھدار قرار دیا۔ انھوں نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ پنجابی اور جاٹ طبقہ کے لوگوں کے پاس کم دماغ ہوتا ہے، یہ لوگ بنگالیوں کی برابری نہیں کر سکتے۔


اس بیان کی چہار جانب سے تنقید ہونے لگی جس کی وجہ سے تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کو معافی مانگنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "اگرتلہ پریس کلب میں منعقد تقریب کے دوران میں نے اپنے پنجابی اور جاٹ بھائیوں کے بارے میں کچھ لوگوں کی سوچ کا تذکرہ کیا تھا۔ میری کوشش کسی بھی سماج کو ٹھیس پہنچانے کی نہیں تھی۔ مجھے پنجابی اور جاٹ دونوں ہی طبقات پر فخر ہے۔ میں خود بھی کافی وقت تک ان کے درمیان رہا ہوں۔ میرے کئی خاص دوست اسی سماج سے آتے ہیں۔ اگر میرے بیان سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو اس کے لیے میں نجی طور پر معافی کا طالب ہوں۔"

ایک دیگر ٹوئٹ میں بپلب دیب نے یہ بھی لکھا کہ "ہندوستان کی تحریک آزادی میں پنجابی اور جاٹ طبقہ کے تعاون کو میں ہمیشہ سلام کرتا ہوں، اور ملک کو آگے بڑھانے میں ان دونوں طبقات نے جو کردار نبھایا ہے اس پر سوال کھڑا کرنے کی کبھی سوچ بھی نہیں سکتا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jul 2020, 12:11 PM
/* */