تریپورہ: لیفٹ حکومت جاتے ہی لینن کا مجسمہ منہدم

بیلونیا سے وابستہ سی پی آئی ایم سکریٹری تاپس دتا کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی کے کارکنوں نے مجسمہ منہدم کرنے کے بعد ان کے سر کے ساتھ فٹ بال کھیلا۔ ‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تریپورہ میں اسمبلی انتخابات میں بائیں بازو کی شکست ہونے کے بعد صوبے میں افراتفری کا عالم ہے۔ پہلے دائیں بازو کے حامیوں کی طرف سے لیفٹ حامیوں کے ساتھ مار پیٹ کی جانے کی خبریں سامنے آئیں اور اب لیفٹ یادگاروں کو منہدم کرنے کی خبرآرہی ہیں۔

جنوبی تریپورہ کے بیلونیا شہر میں بی جے پی حامیوں اور کارکنوں نے روسی انقلاب کے ہیرو ولادمیر لینن کا مجسمہ مہندم کردیا۔ لینن کے مجسمہ کو منہدم کرنے کے لئے بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔ دریں اثنا بی جے پی کارکنان ’بھارت ماتا کی جئے‘ جیسے نعروں کی صدائیں بلند کرتے رہے۔ لیفٹ نظریہ کے ہرو لینن کا مجسمہ توڑے جانے سے لیفٹ جماعتوں کے رہنماؤں میں غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔

لینن کا مجسمہ منہدم کرنے کے معاملہ میں پولس نے کارروائی کرتے ہوئے اس بلڈوزر کو ضبط کر لیا ہے جس کا استعمال مجسمہ منہدم کرنے میں کیا گیا، علاوہ ازیں ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ تریپورہ میں بی جے پی کی جیت کے بعد صوبہ بھر سے توڑ پھوڑ اور مار پیٹ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ 25 برسوں تک برسر اقتدار رہی جماعت سی پی آئی ایم کا الزام ہے کہ بی جے پی-آئی پی ایف ٹی کے کارکنان تشدد پر آمادہ ہیں اور وہ نہ صرف لیفٹ سے وابستہ دفاتر میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں بلکہ کارکنان کے گھروں پر بھی حملہ کر کے انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔

بیلونیا سے وابستہ سی پی آئی ایم سکریٹری تپس دتا نے کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی کے کارکنوں نے مجسمہ منہدم کرنے کے بعد ان کے سر کے ساتھ فٹ بال کھیلا ۔ ‘‘

واقعہ کے بعد سی پی آئی ایم نے برہمی کا کا اظہار کرتے ہوئے ایک فہرست جاری کی ہے جس میں ان مقامات کے نام درج ہیں جہاں پرتشدد واقعات پیش آئے ہیں ۔ پارٹی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم مودی اور بی جے پی ان کے کارکنان کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کر ہی ہے۔

ولادیمیر لینن کون ہیں؟

روسی انقلاب کے ہیرو ولادیمیر لینن نے 1893 میں روس میں کیومنیزم کے نظریہ کی تشہیر کرنی شروع کی تھی۔ اس کی وجہ سے انہیں کئی بار جیل بھی جانا پڑا اور ملک بدر بھی کیا گیا۔ انہوں نے بولشیوک پارٹی کا قیام کیا اور ’پرلیٹری‘ اور ’اسکرا‘ کی ایڈیٹنگ کی۔ 1905 کے انقلاب میں وہ ناکام ہو گئے لیکن انہوں نے 1917 میں پھر سے کوشش کی۔ انہوں نے روس کی از سر نو تعمیر کا خواب دیکھا اور کرینسکی کی حکومت کا تختہ پلٹ کر دیا۔ 7 نومبر 1917 کو لینن کی صدارت میں سوویت حکومت تشکیل ہوئی۔ لینن کا کمیونسٹ نظریہ اور طریقہ کار لینینزم کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Mar 2018, 12:19 PM