تریپورہ اسمبلی انتخابات: سی پی آئی ایم اور کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی ٹیم کا پولنگ کے بعد تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

کانگریس اور سی پی آئی ایم کے ارکان پارلیمنٹ کی ایک ٹیم کا مغربی تریپورہ کے سپاہیجلا اور گومتی اضلاع میں انتخابات کے بعد کے تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے متاثرین سے ملنے کا پروگرام ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

یو این آئی

اگرتلہ: کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم) سی پی آئی (ایم) کے ارکان پارلیمنٹ کی ایک ٹیم کا مغربی تریپورہ کے سپاہیجلا اور گومتی اضلاع میں انتخابات کے بعد کے تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے متاثرین سے ملنے کا پروگرام ہے۔

کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے آٹھ ارکان پارلیمنٹ کی ایک ٹیم سیاسی تشدد کی تحقیقات کے لئے ریاست پہنچی ہے اور پانچ لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ اور تین راجیہ سبھا ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ کانگریس اراکین اسمبلی اور لیڈروں کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔

کانگریس کے ریاستی صدر برجیت سنہا نے جمعہ کو کہا کہ مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے باوجود 16 فروری کو انتخابات ختم ہونے کے فوراً بعد تشدد شروع ہوا لیکن بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد 2 مارچ کو نتائج کے اعلان کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ تشدد کی وجہ سے پانچ ہزار سے زائد مرد، خواتین اور بچے اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے بھاگ کر ریاست کے مختلف حصوں اور ریاست سے باہر پناہ لی۔ پولیس ایف آئی آر بھی درج نہیں کر رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد کم از کم تین افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔دونوں جماعتوں کے قانون ساز آج اور ہفتہ کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے ہیں۔

بی جے پی کے کارکنوں نے ایک ہفتے کے اندر ہزاروں حملوں میں سینکڑوں مکانات، دکانیں، مویشی، ربڑ کے باغات اور اپوزیشن کے حامیوں اور کارکنوں کے ذریعہ معاش کے دیگر ذرائع کو نذر آتش کر دیا ہے۔

تریپورہ سی پی آئی (ایم) کے سکریٹری جتیندر چودھری نے الزام لگایا کہ ان کی پارٹی کے منتخب نمائندوں اور ان کے خاندان کے افراد کو بھی نہیں بخشا گیا۔ پولیس صرف خاموش تماشائی بنی رہی۔

انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی کے حمایت یافتہ شرپسند ملازمین اور تاجروں پر جشن منانے کے لیے پیسے دینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، جو انکار کرتا ہے اس پر حملہ کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے اس طرح کے تشدد اور حملوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس چیف سے ملاقات کی ہے لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس سے شرپسندوں پر روک لگ سکے۔"

ارکان پارلیمنٹ پی آر نٹراجن، گورو گوگوئی، رنجیت رنجن، اے اے رحیم، عبدالخالق (لوک سبھا) اور بیکاش رنجن بھٹاچاریہ، بنئے وشوام اور ایلارام کریم (راجیہ سبھا) کا ایک وفد امکان ہے کہ وزیر اعلیٰ، چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔