طلاق ثلاثہ بل محض ایک دھوکہ: مسلم پرسنل لاء بورڈ

بورڈ جلد ہی ایک میٹنگ کرنے والی ہے جس میں پارلیمنٹ میں زیر التوا طلاق ثلاثہ بل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اور اس بل کی حالت، منصوبہ اور آگے کے امکانات پر بھی بحث ہوگی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے طلاق ثلاثہ بل کو ایک دھوکہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ بورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی ندوی نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے وقت مانگا لیکن ابھی تک انھوں نے وقت نہیں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ بل دھوکہ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ اس سے سبھی طرح کےطلاق پر پابندی لگے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ جلد ہی ایک انتہائی اہم میٹنگ کی جائے گی جس میں پارلیمنٹ میں زیر التوا طلاق ثلاثہ بل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ میٹنگ میں اس بل کی حالت، منصوبہ اور آگے کے امکانات پر بحث ہوگی۔ اس دوران مسلم پرسنل لاء کے جتنے بھی معاملے عدالتوں میں ہوں گے، ان کو بھی شامل کیا جائے گا۔ میٹنگ کے دوران مولانا نعمانی نے ہندوستان کا شہری ہونے پر شرم کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے شرم آ رہی ہے۔ طلاق ثلاثہ قانون میں موجود چیزیں مناسب نہیں ہیں، اگر اس میں موجود خامیوں کو دور کر دیا جائے تو یہ قانون ہمیں قابل قبول ہے۔ مولانا نعمانی نے دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں بہت پہلے ہی انھوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا لیکن ابھی تک ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد تھا کہ ان سے ملاقات کر کے متعلقہ بل کے نقائص کی خبر دی جاتی اور کوئی بہتر قدم اٹھایا جاتا، لیکن وزیر اعظم نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی۔

بہر حال، آئندہ منعقد ہونے والی میٹنگ سے متعلق انھوں نے کہا کہ اس میں اس بات پر بھی غور و خوض کیا جائے گا کہ بل کا کس طرح مقابلہ کیا جائے۔ حالانکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ تین طلاق بل کی مخالفت میں نہیں ہے، لیکن کچھ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جس کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔