’قبائلی بزنس کانکلیو 2025‘ نے ہندوستان میں قبائلی کاروباری احیاء کو نمایاں انداز میں پیش کیا
دہلی کے دوارکا واقع یشوبھومی میں ’قبائلی بزنس کانکلیو 2025‘ کا انعقاد عمل میں آیا، جس کی صدارت مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت پیوش گویل نے کی۔

نئی دہلی: ’قبائلی بزنس کانکلیو 2025‘ آج نئی دہلی کے دوارکا واقع ’یشوبھومی‘ میں منعقد ہوا، جس نے ہندوستان میں قبائلی کاروباری احیاء کو نمایاں انداز میں پیش کیا۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت پیوش گویل اور مرکزی وزیر برائے قبائلی امور جُوال اورام کے علاوہ ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارتِ قبائلی امور کے سینئر افسران، صنعتی لیڈران، سرمایہ کار اور 250 سے زائد قبائلی کاروباری شریک ہوئے۔
یہ کانکلیو وزارتِ تجارت و صنعت کے ڈی پی آئی آئی ٹی اور وزارتِ قبائلی امور کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ یہ تقریب ’جن جاتیہ گورَو وَرش‘ کے تحت منعقد ہوئی تھی، جو بھگوان برسا منڈا کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر منائی جا رہی ہے۔ اس تقریب میں فکّی (FICCI) اور پرایوگی (PRAYOGI) نے بالترتیب انڈسٹری پارٹنر اور نالج پارٹنر کے طور پر تعاون فراہم کیا۔ پروگرام میں قبائلی استقامت اور تخلیقی صلاحیتوں کا جشن منایا گیا اور ’وِکست بھارت @2047‘ کے لیے ہندوستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں قبائلی کاروبار کو مرکزی حیثیت دی گئی۔
اس تقریب میں ملک بھر سے 250 قبائلی ادارے، 150 نمائش کنندگان اور 100 سے زائد قبائلی اسٹارٹ اَپس نے شرکت کی۔ ’روٹس ٹو رائز‘ پچنگ پلیٹ فارم کے ذریعے ان کاروباریوں نے اپنی جدت طرازیوں کو براہِ راست سرمایہ کاروں، کارپوریشنز اور سرکاری خریداروں کے سامنے پیش کیا۔ اس کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت پیوش گوئل نے کہا کہ ’’بھگوان برسا منڈا ہمیں یہ تحریک دیتے ہیں کہ ہر قبائلی گھرانے کو مضبوط بنائیں۔ ہم 3,900 ’وَن دھن کیندروں‘ کے ذریعے کاروباریوں کو بااختیار بنا رہے ہیں، 12 لاکھ روزگاروں کی مدد کر رہے ہیں، بجٹ میں اضافہ کیا ہے، ’پی ایم جَن من یوجنا‘ کے لیے 24,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور جی آئی ٹیگ کی فیس کو کم کر کے 1,000 روپے کر دیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہمارا مقصد ہے ’لوکل گوز گلوبل‘۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ جیسے جیسے قبائلی برادریاں ترقی کرتی ہیں، ویسے ویسے ہندوستان بھی آگے بڑھتا ہے۔‘‘
اس موقع پر مرکزی وزیر برائے قبائلی امور جُوال اورام نے کہا کہ ’’ہمارے قبائلی علاقے مہوا، دستکاری اور جنگلاتی پیداوار میں بے پناہ امکانات رکھتے ہیں۔ قبائلی برادریوں کے پاس قدرتی دولت اور دانائی کا خزانہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کانکلیو ہمارے اس عزم کا اظہار ہے کہ ہم اس صلاحیت کو خوشحالی اور صنعت میں تبدیل کریں اور قبائلی ترقی کو ہندوستان کی مجموعی پیش رفت کا حصہ بنائیں۔‘‘
واضح رہے کہ ’قبائلی بزنس کانکلیو 2025‘ محض ایک تقریب نہیں بلکہ ایک قومی مشن ہے، جو وراثت کو کاروبار، مہارتوں کو صنعت اور برادریوں کو ترقی کے محرکات میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کانکلیو ایک ایسے مستقبل کی بنیاد رکھتا ہے جہاں قبائلی کاروبار پائیدار روزگار اور مشترکہ خوشحالی کی قوت بنے۔ یہ تاریخی اقدام ہندوستان کے ’وِکست بھارت @2047‘ کے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ یہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ قبائلی آوازیں اور ان کی اختراعات ملک کے ایک منصفانہ اور عالمی سطح پر مسابقتی معیشت کی جانب سفر میں رہنمائی کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔