مہاراشٹر میں 2 لاکھ ٹرکوں کی غیر معینہ ہڑتال، ای-چالان اور ہراسانی کے خلاف احتجاج

مہاراشٹر میں ای-چالان کے خلاف 2 لاکھ ٹرک ڈرائیور غیر معینہ ہڑتال پر چلے گئے، تاہم دودھ، سبزیاں اور دوائیں لانے والی گاڑیاں ہڑتال سے مستثنیٰ رہیں گی۔ حکومت نے کمیٹی تشکیل دی ہے

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر میں ٹرکوں کی ہڑتال / سوشل میڈیا&nbsp;</p></div>

مہاراشٹر میں ٹرکوں کی ہڑتال / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں ای-چالان کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔ ریاست بھر کے تقریباً ڈیڑھ سے دو لاکھ ٹرک اور دیگر مال بردار گاڑیاں منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر چلی گئی ہیں۔ یہ ہڑتال صرف ای-چالان کے خلاف ہی نہیں بلکہ دیگر مطالبات کی بنیاد پر بھی کی جا رہی ہے۔

ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ ای-چالان کے نام پر نافذ کی گئی سختی نے ان کے روزمرہ کے کاموں کو ناقابلِ برداشت بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق ای-چالان کی آڑ میں نفاذی ادارے ان سے غیر ضروری طور پر جرمانے وصول کر رہے ہیں اور مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔

اس احتجاج کی قیادت کرنے والی ایکشن کمیٹی ’وہاتکدار بچاؤ کرتی سنگٹھن‘ کے کنوینر اُدے برگے نے بتایا کہ مہاراشٹر کے مختلف شہروں میں 1.5 سے 2 لاکھ ٹرک ہڑتال میں شامل ہو چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ضروری اشیاء جیسا کہ دودھ، سبزیاں اور دوائیں لانے والی گاڑیاں اس ہڑتال کے دائرے سے باہر ہوں گی تاکہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

اس ہڑتال کے اثرات خاص طور پر ممبئی اور دیگر صنعتی شہروں میں محسوس کیے جا رہے ہیں جہاں بڑی مقدار میں مال کی ترسیل ٹرکوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔


ادھر، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اسکولی بس آپریٹروں اور کچھ دیگر خدمات فراہم کرنے والوں سے اپیل کی کہ وہ تہوار (آشاڑھی ایکادشی) کے موقع پر وارکریوں (بھگوان وٹھل کے عقیدت مندوں) کو پریشانی نہ ہونے دیں۔ ان کی اپیل پر کئی بس سروسز نے ہڑتال سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔

حکومت مہاراشٹر نے فوری طور پر ایک 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ٹرانسپورٹ کمشنر ویویک بھیمانوار کر رہے ہیں۔ یہ کمیٹی ٹرانسپورٹروں کے مسائل کا جائزہ لے گی اور سفارشات پیش کرے گی تاکہ مسئلے کا قابلِ قبول حل نکالا جا سکے۔

تاہم، ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا جاتا، ہڑتال جاری رہے گی۔ ان کے مطابق، موجودہ ای-چالان نظام شفافیت سے خالی ہے اور صرف جرمانے وصول کرنے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے، جس سے چھوٹے ٹرانسپورٹرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

ٹرانسپورٹرز کا اصرار ہے کہ ای-چالان نظام میں اصلاحات کی جائیں اور ہراسانی کے سلسلے کو روکا جائے، ورنہ وہ اپنی تحریک کو مزید وسعت دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔