دہرادون میں المناک حادثہ: دوحقیقی بھائیوں سمیت 3 کی موت، ایک ہی کمرے سے ملی لاشیں

ریونیو پولیس کی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ کمرے میں رکھا گیس سلنڈر خالی ہوچکا تھا جو ابھی 3 یا 4 دن پہلے ہی بھروایا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر انتظامیہ واقعے کو گیس لیکیج کے سبب دم گھٹنے سے موت مان رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون سے انتہائی افسوسناک خبر سامنے آئی ہے، جہاں اتوار کی صبح ایک کمرے سے 3 راج مستریوں کی لاشیں ملی ہیں جن میں دو حقیقی بھائی تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ایل پی جی گیس سلنڈر میں لیکیج کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ تینوں متوفی علاقے کے گاؤں میں رہ کر مکانوں کی تعمیراور مرمت  کا کام کرتے تھے۔

یہ واقعہ ضلع کی ٹیونی تحصیل میں واقع بھوٹھ گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں گورنمنٹ ہائی اسکول کے ایک کمرے سے دو حقیقی بھائیوں سمیت 3 راج مستری مردہ پائے گئے۔ مرنے والوں کی شناخت پرکاش، سنجے اور سندیپ کے طور پر ہوئی ہے، جو ڈرناڈ گاؤں کے رہنے والے تھے۔ تینوں پچھلے کئی دنوں سے بھوٹھ گاؤں میں رہ کر مکانوں کی تعمیر اور مرمت کا کام کر رہے تھے۔


’اے بی پی‘ نیوز پورٹل کی خبر کے مطابق اتوار کی صبح جب تینوں کمرے سے باہرنہیں نکلے تو گاؤں والوں کوتشویش ہوئی۔ کمرے کے باہر کھڑے لوگوں نے کمرے کے اندر سے تیز ایل پی جی گیس کی بد بو محسوس کی۔ اطلاع ملنے پر نائب تحصیل دار سردار سنگھ رانا کی قیادت میں تحصیل انتظامیہ کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ چونکہ کھڑکی اور دروازہ اندر سے بند تھے، اس لیے ٹیم کو کمرے میں داخل ہونے کے لیے دروازہ توڑنا پڑا۔ اندر داخل ہونے پر تینوں بری حالت میں زمین پر پڑے تھے۔ ان کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اور گیس کی بد بو کمرے میں پھیلی ہوئی تھی۔

ریونیو پولیس کی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ کمرے میں رکھا گیس سلنڈر خالی ہوچکا تھا۔ گاؤں والوں کے مطابق سلنڈر 3 یا 4 دن پہلے ہی بھروایا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر انتظامیہ اس واقعے کو گیس لیکج کے سبب دم گھٹنے سے ہوئی موت مان رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ متوفی پرکاش اور سنجے حقیقی بھائی تھے جبکہ سندیپ بھی رشتہ دار بتایا جارہا ہے۔ ٹیم نے تینوں لاشوں کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجوہات کی سرکاری طور پر تصدیق ہو سکے گی۔ اس المناک حادثے سے پورے علاقے میں سنسنی اور غم کی لہر پھیل گئی ہے۔