ہردوئی میں رام گنگا ندی کا المناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 7 افراد ندی میں گرے، 3 بچے لاپتہ
ہردوئی کے ارول علاقے میں رام گنگا ندی پار کرتے وقت ایک خاندان کے سات افراد ندی میں گر گئے، چار کو بچا لیا گیا جبکہ تین بچے اب تک لاپتہ ہیں، تلاش جاری ہے

ڈوبنے کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
لکھنؤ: اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں پیر کو ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جب ایک ہی خاندان کے سات افراد رام گنگا ندی کو عبور کرتے وقت ندی کی تیز دھارا میں بہہ گئے۔ یہ واقعہ ارول تھانہ حلقے میں پیش آیا، جہاں دیہاتیوں کی فوری مدد سے چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا، مگر تین بچے آخری اطلاع موصول ہونے تک لاپتہ تھے جن کی تلاش جاری تھی۔
مقامی اطلاعات کے مطابق دیواری لال اور بلرام پھیرے کے خاندان کے افراد رام گنگا ندی کے پار اپنے کھیت میں تربوز اور خربوزے کی کاشت کرتے ہیں۔ وہ روزانہ کی طرح پیر کے روز بھی ندی پار کر کے کھیت سے واپس آ رہے تھے۔ واپسی کے دوران جب وہ کشتی میں سوار ہو کر ندی عبور کر رہے تھے تو ندی کی تیز دھارا نے کشتی کو بے قابو کر دیا، جس کے نتیجے میں کشتی الٹ گئی اور تمام سات افراد پانی میں گر گئے۔
حادثے کے بعد موقع پر موجود دیہاتیوں نے فوری طور پر امدادی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دیواری لال، سمن، نرمل اور کاجل کو بچا لیا گیا۔ تاہم بلرام پھیرے کا 14 سالہ بیٹا شیوم، 8 سالہ بیٹی سنینا اور اس کی 13 سالہ بھانجی سونیکا پانی میں بہہ گئے اور ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تینوں بچے ندی میں ڈوب گئے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور غوطہ خوروں کی مدد سے بچوں کی تلاش کا کام شروع کیا گیا۔ دریا کی سطح اونچی اور دھارا تیز ہونے کے سبب امدادی کام میں رکاوٹیں پیش آ رہی تھیں، تاہم کوششیں جاری رکھی گئیں۔ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی موقع پر موجود ہیں اور بچاؤ کارروائی میں انتظامیہ کی مدد کر رہے تھے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی تلاش کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور دیگر متاثرہ افراد کی طبی حالت مستحکم ہے۔ موقع پر ریسکیو ٹیم، مقامی تھانہ پولیس، اور ضلعی افسران موجود تھے۔
ادھر، حادثے کے بعد خاندان میں کہرام مچ گیا ہے۔ والدین اور رشتہ داروں نے ندی کنارے بچوں کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں۔ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ بے چینی اور غم میں اضافہ ہو رہا تھا۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جب تک تینوں بچوں کا سراغ نہیں ملتا، تلاش کا کام جاری رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔