برف باری کے سبب سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند

پولیس عہدیدار نے نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر جواہر ٹنل، بانہال اور شیطانی نالہ پر کئی انچ تازہ برف جمع ہوگئی ہے اور اس کے علاوہ کئی جگہ برفانی تودے بھی گر آئے ہیں جس کے پیش نظر شاہراہ کو بند رکھا گیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ ہفتے کو مسلسل دوسرے روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہی۔ ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر ہفتے کو مسلسل پانچویں روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔

ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر تازہ برف و باراں اور کئی مقامات پر برفانی تودے گر آئے ہیں جس کے پیش نظر شاہراہ کو ہفتے کے روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر جواہر ٹنل، بانہال اور شیطانی نالہ اور دیگر مقامات پر کئی انچ تازہ برف جمع ہوئی ہے اور اس کے علاوہ پانتھی یال علاقے میں برفانی تودے بھی گر آئے ہیں جس کے پیش نظر شاہراہ کو بند رکھا گیا۔


موصوف افسر نے بتایا کہ متعلقہ ایجنسوں نے مشینری اور عملے کو شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام پر لگا دیا ہے اور ان کی طرف سے اجازت کے بعد ہی شاہراہ پر ٹریفک بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کے روز گاڑیوں کو سری نگر سے جموں روانہ ہونے کی اجازت تھی۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ناساز موسمی حالات کے پیش نظر شاہراہ پر سفر کرنے سے احتیاط کریں۔ سری نگر- جموں قومی شاہراہ جمعے کے روز مرمتی کام کی وجہ سے بند تھی۔

قابل ذکر ہے کہ سری نگر- جموں قومی شاہراہ موسم سرما میں برف باری اور بارشوں کے باعث بسا اوقات بند رہتی ہے جس سے اہلیان وادی کے مشکلات مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ شاہراہ کے بند ہوتے ہی جہاں وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد و نوش کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں دوسری طرف بازاروں میں گراں بازاری اس قدر گرم ہوجاتی ہے کہ ایک عام آدمی بازار سے کوئی چیز خریدنے کی سکت سے محروم ہو جاتا ہے۔ لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ بازاروں میں نرخ ناموں پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کے لئے مارکیٹ چیکنگ ٹیموں کو متحرک کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔