کف سیرپ تنازعہ: بچوں کی موت کے بعد تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش کے بعد کیرالہ میں بھی ’کولڈرف‘ پر پابندی
مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں کی ہلاکتوں کے بعد کولڈرف کف سیرپ کے خطرناک بیچ میں ڈائی ایتھیلین گلائکول پایا گیا۔ تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش کے بعد کیرالہ نے بھی دوا کی فروخت پر پابندی عائد کر دی

زہریلے کف سیرپ کولڈرف کے استعمال سے بچوں کی اموات کے بعد ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑا میں 11 اور راجستھان میں 3 بچوں کی موت کے بعد تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متاثرہ بچوں کو کولڈرف کف سیرپ دیا گیا تھا، جو تمل ناڈو کی کمپنی شریسن فارماسیوٹیکل تیار کرتی ہے۔
مرکزی ادویہ معیار کنٹرول تنظیم نے اس معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے تمل ناڈو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو کمپنی کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ مرکزی صحت سکریٹری نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کر دوا کے معیارات اور کَف سیرپ کے عقلی استعمال پر تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔
چھندواڑا میں ہونے والی اموات کے بعد ڈاکٹر پروین سونی کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے یہ دوا تجویز کی تھی۔ کمپنی کے ذمہ داران کے خلاف ڈرگ اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کی دفعہ ستائیس اے اور بی این ایس کی دفعات ایک سو پانچ اور دو سو چھہتر کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ لیبارٹری رپورٹ میں واضح ہوا کہ کولڈرف سیرپ کے نمونے میں ڈائی ایتھیلین گلائکول کی مقدار اڑتالیس اعشاریہ چھ فیصد پائی گئی، جو صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے اور گردوں کی ناکامی کا باعث بن سکتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے کلکٹر ہرندر نارائن نے بتایا کہ کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور دوا کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ موہن یادو نے کہا کہ بچوں کی اموات افسوسناک ہیں، اس دوا کی فروخت مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے اور ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
راجستھان کے جے پور میں چھ سالہ بچے کی موت کے بعد ریاستی حکومت نے بھی معاملے کی تفصیلی جانچ شروع کر دی ہے۔ چورو اور سیکر اضلاع میں دو مزید بچوں کی موت کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ان بچوں کو سرکاری مفت دوا اسکیم کے تحت ڈیکسیٹرو میتھورفین ہائیڈروبرو مائیڈ سیرپ دیا گیا تھا۔ ریاستی صحت وزیر گجندر سنگھ خِمسَر نے کہا کہ لیب رپورٹ میں دوا محفوظ پائی گئی لیکن اموات ممکنہ طور پر مشتبہ بیچ سے منسلک ہیں۔
تمل ناڈو حکومت نے کولڈرف کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش نے بھی یہی قدم اٹھایا۔ کیرالا اس دوا پر پابندی لگانے والی تیسری ریاست بن گئی۔ ریاستی وزیر صحت وینا جارج نے کہا کہ اگرچہ مشتبہ بیچ کی فروخت کیرالا میں نہیں ہوئی، لیکن حفاظتی اقدام کے طور پر دوا کی فروخت روک دی گئی ہے اور نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
تلنگانہ ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن نے بھی کولڈرف کے بیچ نمبر ایس آر تیرہ پر عوامی انتباہ جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی ادارے نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، گجرات، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں دوا ساز فیکٹریوں کا معائنہ شروع کر دیا ہے۔ اب تک انیس نمونے جمع کیے جا چکے ہیں جن میں کَف سیرپ، بخار کی دوا اور اینٹی بایوٹک شامل ہیں۔
ماہرین کی ٹیم جس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، آئی سی ایم آر، نیری اور ایمس ناگپور کے ماہرین شامل ہیں، چھندواڑا اور آس پاس کے علاقوں میں بچوں کی موت کے اسباب کی جانچ کر رہی ہے۔ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کولڈرف یا اس کے مشتبہ بیچ کے استعمال سے گریز کریں اور کسی بھی منفی اثر کی اطلاع فوراً حکام کو دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔