شملہ میں نئے سال کا جشن، سیاحوں کی بڑی تعداد، برفباری کا انتظار

ہندوستان کے سیاحتی مقام شملہ میں نئے سال کے موقع پر سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سیاح برفباری کا لطف اٹھانے کے لیے شملہ پہنچ رہے ہیں، لیکن وہ ابھی تک برفباری کا انتظار کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش کی ریاستی راجدھانی شملہ میں نئے سال کی تعطیلات کے دوران سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ شملہ ایک مقبول سیاحتی مقام ہے جہاں ہر سال ہزاروں سیاح نیو ایئر کی چھٹیاں منانے اور برفباری کا لطف اٹھانے پہنچتے ہیں۔ اس سال بھی سیاحوں کا رش بڑھ چکا ہے لیکن برفباری میں تاخیر کی وجہ سے وہ اب بھی اس کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔

شملہ کے ہوٹلوں اور ریزورٹس میں 90 فیصد تک بکنگ ہو چکی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر سیاحوں کا یہ رش برقرار رہا تو آج ہوٹل مکمل طور پر بھر جائیں گے۔ سیاح شملہ کے مشہور سیاحتی مقامات پر پہنچ رہے ہیں اور یہاں کے خوبصورت مناظرات کا لطف اٹھا رہے ہیں۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ برفباری نہ ہونے کے باوجود یہاں کا موسم خوشگوار اور پرسکون ہے اور وہ نئے سال کے جشن کے لئے یہاں آئے ہیں۔


شملہ پہنچے ہوئے سیاحوں میں سے ایک دہلی کے دلشاد گارڈن کے رہائشی محمد ساد نے بتایا، ’’جب ہم یہاں پہنچے تھے، تو برفباری ہو رہی تھی لیکن اب اس کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ہم یہاں نیو ایئر منانے آئے ہیں اور اس دوران برفباری کی امید کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ وہ 2-3 جنوری تک یہاں رکیں گے اور پھر دہلی واپس لوٹ جائیں گے۔

اسی طرح، گڑگاؤں سے شملہ آنے والے ایک اور سیاح، انکت اگروال نے کہا، ’’ہم یہاں برفباری کا مزہ لینے آئے تھے لیکن ابھی تک وہ نہیں ہوئی ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ کفری میں برفباری ہو سکتی ہے، اس لئے ہم یہاں کے ماحول کا بھرپور لطف اٹھا رہے ہیں۔‘‘

ہریدوار سے آئے ہوئے امت کوہلی کا کہنا تھا، ’’یہاں کا ماحول بہت اچھا لگ رہا ہے لیکن ہمیں برفباری کی توقع تھی۔ ابھی ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘

شملہ کی فضا میں خوشی اور جوش کا ماحول ہے اور سیاح اس موقع پر شہر کے حسین مناظرات، فطرت کی تازگی اور شہر کی رونق کو دل سے انجوائے کر رہے ہیں۔ اس دوران، ہوٹلوں اور ریزورٹس کے مالکان نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگر برفباری جلد شروع ہوتی ہے، تو سیاحوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔