بینک افسران کو اندھیرے میں رکھ مودی حکومت کا 3 بینکوں کے انضمام کا فیصلہ!

بینک افسران کو حکومت نے جب میٹنگ کے لئے طلب کیا تو انہیں اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ انہیں آخر کس لئے بلایا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حکومت نے پبلک سیکٹر کے تین بڑے بینکوں وجیا بینک، دینا بینک اور بینک آف بڑودہ کو ضم کرکے ملک کا تیسرا بڑا بینک بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب تینوں بینکوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کو اس فیصلے پر غور کرنا ہے۔

نئی دہلی: مودی حکومت کے دور میں اداروں اور افسران کو کس طرح درکنار کر کے فیصلے لئے جاتے ہیں اس کی مثال اس وقت منظر عام پر آئی جب حکومت کی جانب سے بینک افسران کو بغیر اطلاع دئے ملک کے تین بڑے سرکاری بینکوں کے انضمام کا فرمان سنا دیا گیا۔ حکومت نے بینک آف بڑودا، وجیا بینک اور دینا بینک کے انضمام کا فیصلہ لیا ہے اور دینا بینک و وجیا بینک کے افسران کو اس کا علم ہی نہیں ہے۔

انگریزی روزنامہ اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جب بینکوں کے افسران کو حکومت کی جانب سے میٹنگ کے لئے طلب کیا گیا تو انہیں یہ بھی خبر نہیں تھی کہ انہیں آخر بلایا کس لئے جا رہا ہے! افسران کا کہنا ہے، ’’حکومت جب اس طرح کا فیصلہ لیتی ہے تو وزیر خزانہ کے افسران پہلے اس حوالہ سے بینک کو معلومات دیتے ہیں اس کے بعد ہی عمل کو آگے بڑھایا جاتا ہے۔‘‘

قبل ازیں، وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی صدارت میں پیر کے روز متبادل میکانزم (اے ایم) کی میٹنگ ہوئی جس میں ان تینوں سرکاری بینکوں کو ضم کرنے پر غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس میں وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور ریلوے کے وزیر پیوش گوئل شامل ہیں۔ ممکنہ انضمام کے بعد ان کا کاروبار تقریبا 15 لاکھ کروڑ روپے کا ہوگا اور یہ ملک کا تیسرا بڑا بینک بن جائے گا۔

جیٹلی نے نامہ نگاروں کا یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر مسابقتی بینک بنانے کو ذہن میں رکھ کر تینوں بینکوں کے انضمام پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تینوں بینکوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کو اس تجویز پر الگ سے غور کر کے فیصلہ کرنا ہوگا اور ان کے فیصلہ پر ہی بینکوں کے انضمام کا عمل شروع ہو گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔