پروازیں 23 اگست تک منسوخ، کیا کشمیر میں حالات معمول پر نہیں آ رہے؟

وادیٔ کشمیر میں ایک طرف حکومت نے حالات معمول پر آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے پیر سے اسکول و کالج کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، وہیں دوسری طرف تین ائیر لائنس نے 23 اگست تک سبھی پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اگر آپ نے آئندہ ہفتہ کشمیر جانے کے لیے ائیر ٹکٹ بک کرا رکھا ہے تو یہ آپ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ملک کی تین ائیر لائنس نے کشمیر کے لیے بک کیے گئے سبھی ٹکٹ 23 اگست تک رَد کر دیے ہیں۔ دراصل جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کے خاتمہ کا اعلان کرنے سے پہلے ہی وادی میں سخت پابندی لگا دی گئی تھی۔ لیکن جمعہ کو انتظامیہ نے اعلان کیا کہ حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں اور پیر سے اسکول و کالج بھی کھولے جائیں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں جاری پابندیوں کو پوری طرح ختم کیے جانے سے پہلے ہی اہم ہوائی کمپنیوں نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ائیر لائنس نے کہا ہے کہ اگر کسی مسافر نے سری نگر سے آنے یا جانے کے لیے 23 اگست تک کا ٹکٹ بک کرا رکھا ہے تو پھر وہ رَد کر دیا گیا ہے۔ ائیر لائنس نے اس کے لیے سیکورٹی اسباب کا حوالہ دیا ہے۔ ائیر لائنس نے کہا ہے کہ بک ٹکٹوں کا پیسہ مسافروں کو واپس کیا جائے گا۔ ساتھ ہی مسافر چاہیں تو آگے کی تاریخ میں ٹکٹ کو بک کرا سکیں گے۔


جن ائیر لائنس نے 23 اگست تک پروازوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے ان میں اسپائس جیٹ، انڈیگو اور وِستارا شامل ہیں۔ اسپائس جیٹ نے کہا ہے کہ مسافر اس معاملے میں کسی بھی طرح کی مدد ان کی ہیلپ لائن سے لے سکتے ہیں۔

وِستارا نے کہا ہے کہ مسافروں کو ٹکٹ رَد کرانے پر پورا پیسہ واپس ملے گا۔ حالانکہ اگر مسافر اس کے بعد کی تاریخ کے لیے ٹکٹ بک کرانا چاہتے ہیں تو پھر ان کو صرف کرائے میں فرق کا پیسہ ہی دینا ہوگا۔


اس تعلق سے اِنڈیگو نے کہا ہے کہ مسافر اس سے اس معاملے میں کمپنی کے ٹوئٹر، فیس چیٹ کے ذریعہ بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2019, 9:10 AM