کیا جولائی سے دو پہیہ گاڑیوں پر بھی ٹول لگے گا؟ گڈکری نے دیا واضح جواب

نیتن گڈکری نے دو پہیہ گاڑیوں پر ٹول لگنے کی خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہ لیا گیا ہے اور نہ ہی زیر غور ہے، مکمل چھوٹ برقرار رہے گی

<div class="paragraphs"><p>نتن گڈکری / آئی اے این ایس</p></div>

نتن گڈکری / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کیا واقعی دو پہیہ گاڑیاں بھی اب ٹول ٹیکس کے دائرے میں آئیں گی؟ سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں اور کچھ میڈیا اداروں کے دعووں کے بعد یہ سوال لاکھوں لوگوں کے ذہن میں گونجنے لگا۔ جمعرات کو اس معاملے پر آخرکار سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری کو سامنے آنا پڑا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر جاری اپنے بیان میں ان خبروں پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور واضح کیا کہ حقیقت کیا ہے۔

وزیر موصوف نے واضح الفاظ میں کہا، ’’کچھ میڈیا اداروں کی جانب سے دو پہیہ گاڑیوں پر ٹول ٹیکس عائد کرنے کی فرضی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایسا کوئی فیصلہ زیر غور نہیں ہے۔ دو پہیہ گاڑیوں کے لیے ٹول پر مکمل چھوٹ جاری رہے گی۔ بغیر تصدیق کے ایسی خبریں پھیلانا صحافت کے اصولوں کے خلاف ہے، میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 15 جولائی سے قومی شاہراہوں کے تمام ٹول پلازہ دو پہیہ گاڑیوں سے بھی ٹول ٹیکس وصول کریں گے اور ان گاڑیوں کے لیے بھی فاسٹیگ لازم ہوگا۔ ان خبروں میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر کوئی دو پہیہ گاڑی فاسٹیگ کے بغیر سفر کرے گی تو اسے 2000 روپے کا جرمانہ بھرنا پڑے گا۔


تاہم نتن گڈکری کے واضح بیان کے بعد یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ حکومت کی جانب سے دو پہیہ گاڑیوں پر کسی قسم کا ٹول لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے اور عوام کو ایسی افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔

دوسری طرف 18 جون کو نیتن گڈکری نے ایک تاریخی اعلان کیا تھا، جس کے تحت پرائیویٹ گاڑی مالکان کے لیے سالانہ فاسٹیگ پاس متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’15 اگست 2025 سے 3000 روپے کی قیمت والا سالانہ فاسٹیگ پاس نافذ کیا جائے گا، جو یا تو ایک سال یا 200 سفر تک، جو بھی پہلے مکمل ہو، کارآمد رہے گا۔‘‘

یہ سہولت خاص طور پر کار، جیپ اور وین جیسے نجی غیر تجارتی گاڑیوں کے لیے ہے تاکہ ٹول بوتھ پر بار بار رُکنے کی ضرورت نہ پڑے اور بغیر کسی رکاوٹ کے سفر ممکن ہو سکے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس سالانہ پاس سے عام لوگوں کو بار بار فاسٹیگ ری چارج کرنے سے نجات ملے گی اور یہ نظام مکمل طور پر ڈیجیٹل اور صارف دوست بنایا جائے گا۔ اس پاس کی تجدید کے لیے جلد ہی نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) اور وزارت کی ویب سائٹ پر ایک الگ سہولت فراہم کی جائے گی، تاکہ یہ عمل مزید آسان ہو جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔