مودی سے کہا تھا کہ ملک کو فرقوں میں بانٹنا صحیح نہیں۔ اوباما

ایچ ٹی لیڈر شپ سمٹ سے خطاب کرتے امریکہ کے سابق صدر براک اوباما

سابق صدر براک اوبامہ
سابق صدر براک اوبامہ
user

قومی آوازبیورو

امریکہ کے سابق صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا تھا کہ فرقوں کی بنیاد پر ملک کو باٹنا صحیح نہیں ہے ۔ اس پر مودی نے کیا جواب دیایہ بتانے سے انہوں نے انکار کر دیا۔

امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے کہا ’’ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ذاتی طور پر صلاح دی تھی کہ ملک کو فرقوں کی بنیاد پر نہیں باٹنا چاہیے اور ہندوستانی سماج کو یہ کوشش کرنی چاہیے کہ مسلم فرقہ بھی خود کو ہندوستانی سمجھے باہری یا غیر نہیں۔

جمعہ کے روز انگریز ی اخبار ہندوستان ٹائمز کی لیڈر شپ سمٹ کے دوران اوباما نے کہا ’’ لوگ فرق کو کافی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور مساوات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ مساوات ہمیشہ صنف پر مبنی ہوتی ہےاور ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘

جب اوباما سے پوچھا گیا کہ مذہبی رواداری کے تعلق سے مودی کا رد عمل کیا تھا تو اوباما اس سوال کے جواب کو ٹال گئے اور کہا ان کا مقصد اپنی ذاتی بات چیت کو عوامی بنانا نہیں ۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اکثرتی طبقہ اور حکومت کو یہ کوشش کرنی ہوگی کہ اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمان خود کو ہندوستان کے ساتھ جوڑ کر دیکھیں ۔ انہوں نے کہا ’’ ہندوستان کی مسلم آبادی خود کو پوری طرح ہندوستانی مانتی ہے ، ہندوستان کو اس خوبی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

سابق صدر نے کہا کہ کسی بھی جمہوریت میں صدر یا وزیر اعظم کا دفتر اہم نہیں ہوتا بلکہ عوام کے حقوق اہم ہوتے ہیں جس کے تحت وہ اپنے نظریہ کے مطابق کسی خاص سیاست داں یا جماعت کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’جب آپ کسی سیاستداں کو غلط کرتے دیکھتے ہیں تو سب سے پہلے خود سے سوال کریں کہ کیا آپ اس کی حمایت کرتے ہیں۔؟‘‘

اوباما نے کہا کہ رہنما، سماج اور معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں اگر پورے ہندوستان میں سبھی معاشرے کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ بٹوارہ کرنے والوں کے جھانسے میں نہیں آئیں گے تو اس سے ان رہنماؤں کےان نظریات کو فروغ نہیں ملے گا جو ایسا ہی سوچتے ہیں۔‘‘

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔