ذات پات کی مردم شماری کرانے کا فیصلہ انقلابی: دھنکھڑ

جمہوریت اسی وقت پروان چڑھ سکتی ہے جب طاقت، موثر سیکورٹی، اقتصادی لچک، اندرونی ہم آہنگی کے ذریعہ امن حاصل ہو۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اب نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کے فیصلے کو انقلابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اور جغرافیائی تبدیلی کے مقصد سے کی گئی منصوبہ بند آبادیاتی تبدیلیاں سماجی اور ثقافتی توازن کو بگاڑتی ہیں۔

بدھ یعنی کل مہاراشٹر کے ممبئی میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس) کے 65ویں اور 66ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ  دھنکھڑ نے کہا کہ جبری مذہب تبدیلی کے ذریعہ عقیدے کو ہتھیار بنانے سماجی ہم آہنگی تباہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری مساوی ترقی کی سمت میں سنگ میل ہے۔


جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ کچھ جغرافیائی علاقوں کی ساخت کو تبدیل کرنے کے مقصد سے منصوبہ بند اور منظم تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ ڈیموگرافی میں یہ منصوبہ بند تبدیلیاں اکثر سیاسی یا تزویراتی مقاصد ہوتی ہیں، جو یقیناً قوم کے لیے بہتر نہیں ہوتیں۔ یہ سماجی اور ثقافتی توازن کو بگاڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے خطرناک رجحانات کے لیے چوکس نگرانی اور ہندوستان کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔ یہ سب سے زیادہ پریشان کن رجحانات ہیں۔


نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت کی بقا کے لیے امن ضروری ہے۔ امن صرف طاقت کی حالت سے حاصل ہوتا ہے۔ جمہوریت اسی وقت پروان چڑھ سکتی ہے جب طاقت، موثر سیکورٹی، اقتصادی لچک، اندرونی ہم آہنگی کے ذریعہ امن حاصل ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔