بے روزگاری، مہنگائی اور ’متر‘ کا گھوٹالہ چھپانے کے لیے بی جے پی ایوان میں بولنے کا موقع نہیں دے رہی: کھڑگے

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’میں جے پی نڈا کے بیان کی مذمت کرتا ہوں جنھوں نے راہل گاندھی کو اینٹی نیشنل کہا، اگر راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع ملا تو وہ ساری باتیں بتائیں گے۔‘‘

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی حکومت اور بی جے پی صدر جے پی نڈا پر آج شدید حملہ کیا۔ خصوصاً جے پی نڈا کی انھوں نے اس لیے تنقید کی کیونکہ اپنے ایک بیان میں انھوں نے راہل گاندھی کو اینٹی نیشنل کہا تھا۔ اس تعلق سے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’وہ (نڈا) خود ہی اینٹی نیشنل ہیں۔ آزادی کے وقت بھی ملک کی تحریک آزادی میں انھوں نے حصہ نہیں لیا۔ جو خود اینٹی نیشنل ہیں وہ دوسروں کو اینٹی نیشنل بول رہے ہیں۔ دراصل ان کے پاس عوامی ایشوز کا کوئی جواب نہیں ہے۔ عوام جس بے روزگاری اور مہنگائی کا سامنا کر رہی ہے، اس کا حکومت کے پاس جواب نہیں ہے۔ اڈانی کا معاملہ ہم سب کے سامنے ہے، وہ اُس پر جواب کیوں نہیں دیتے؟ یہ ساری باتیں اڈانی کو بچانے کے لیے ہو رہی ہیں۔‘‘

ملکارجن کھڑگے نے اس تعلق سے کچھ ٹوئٹس بھی کیے ہیں۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’جنھوں نے آزادی کی لڑائی میں ذرا بھی تعاون نہیں دیا، وہ اصلی اینٹی نیشنل ہیں۔ بی جے پی زبردست بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی اور ’پرم متر‘ (خاص دوست) کے گھوٹالے کو چھپانے کے لیے، اس سے دھیان بھٹکانے کے لیے یہ سب باتیں کر رہی ہے۔‘‘


اپنے اگلے ٹوئٹ میں کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’خود مودی جی چھ سات ممالک میں جا کر بیرون ممالک کی زمین پر کہا ہے کہ ’ہندوستان کے لوگ بول رہے ہیں کہ ہم نے کیا گناہ کیا جو ہم ہندوستان میں پیدا ہوئے۔‘ ایسا شخص ہم کو اینٹی نیشنل بول رہا ہے؟ مودی جی نے ہندوستان کے شہریوں کی بے عزتی کی، آپ کو معافی مانگنی چاہیے۔‘‘

ایک دیگر ٹوئٹ میں کھڑگے نے کہا کہ ’’یہ جو جے پی نڈا بول رہے ہیں، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ مودی جی نے چین میں جا کر، امریکہ میں جا کر، جنوبی کوریا میں جا کر ہندوستانی شہریوں کی بے عزتی کی۔ مودی جی کو معافی مانگنی چاہیے۔ ہمارا معافی مانگنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’جو شخص جمہوریت کی بات کرتا ہے، اس پر فکر ظاہر کرتا ہے، وہ اینٹی نیشنل نہیں ہو سکتا۔ وہ سچا محب وطن ہے۔ اگر پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کو بولنے کا موقع ملے گا تو ہم بی جے پی کے ان الزامات کا پرزور جواب دیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */