بنگال: شمالی 24 پرگنہ میں تازہ تشدد، 8 افراد ہلاک، وزارت داخلہ نے مانگی رپورٹ

مغربی بنگال کے وزیر جیوتی پریہ ملک نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں نے پارٹی حامی قیوم ملا کو گولی مارکر قتل کردیا۔ واردات کے وقت قیوم ترنمول کی میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: مرکزی وزارت داخلہ نے مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں کے مابین سنیچر کو خونریز تشدد میں بی جے پی کے تین اور ترنمول کے ایک کارکن کی موت کے بعد آج تفصیلی رپورٹ مانگی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔ یہاں متضاد گروپوں میں گھنٹوں تک بمباری، فائرنگ اور پتھراؤ کے واقعات ہوئے ہیں۔

بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری سیانتن بسو نے کہا کہ خونریز تشدد میں ان کے تین کارکنوں کی موت ہوگئی اور ان کی شناخت تپن منڈل اور پردیپ منڈل کے طور پر ہوئی ہے۔ بی جے پی لیڈر مکل رائے نے ٹوئٹ کیا کہ ریاست کے سندیش کھلی میں ترنمول کے غنڈوں نے بی جے پی کے تین کارکنوں کو گولی مارکر قتل کیا ہے۔ وزیراعلی ممتا بنرجی بی جے پی کارکنوں کے خلاف تشدد کے لئے راست طورپر ذمہ دار ہیں۔


رائے نے کہا کہ ہم وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کر کے انہیں سندیش کھلی میں ہلاکتوں سے واقف کرائیں گے۔ دوسری طرف ضلع کے پارٹی کے انچارج اور مغربی بنگال کے وزیر جیوتی پریہ ملک نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں نے پارٹی حامی قیوم ملا کو گولی مارکر قتل کردیا۔ واردات کے وقت قیوم ترنمول کی میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ امن و قانون ریاستی حکومت کا موضوع نہیں ہے اور مرکزی حکومت کا اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی نے ریاست میں بی جے پی کے 54 کارکنوں کے مارے جانے کے پارٹی کے دعوے کے خلاف 30 مئی کو نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کی دعوت کو ٹھکرا دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔