تیس ہزاری کورٹ تشدد معاملہ: خصوصی پولس کمشنر سنجے سنگھ کے خلاف کارروائی

اس معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے گزشتہ روز مرکزی حکومت، بار کونسل آف انڈیا، بار کونسل آف دہلی، دہلی کے تمام اضلاع کی عدالتوں کے بار ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ہفتہ کو وکلاء اور پولس کے درمیان ہوئے تشدد کے بعد دہلی پولس نے شمالی دہلی کے اسپیشل پولس کمشنر (قانون) سنجے سنگھ کو ہٹا دیا ہے اور جنوبی دہلی کے اسپیشل پولس کمشنر آر ایس كرشن کو شمالی دہلی کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ تیس ہزاری کورٹ میں ہوئے واقعہ کے بعد 1990 بیچ کے آئی پی ایس افسر سنجے سنگھ کو فی الحال عارضی مدت کے لئے کوئی تعیناتی نہیں دی گئی ہے۔

اس معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اتوار کو از خود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی سماعت کی تھی، انہوں نے مرکزی حکومت، بار کونسل آف انڈیا، بار کونسل آف دہلی، دہلی کے تمام اضلاع کی عدالتوں کے بار ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کیا۔


ہفتہ کو دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل، ہائی کورٹ کے دوسرے سینئر ججوں کے ساتھ دہلی پولس کے ڈپٹی کمشنر اور دہلی کے ایڈیشنل چیف سیكرٹری کے ساتھ کئی گھنٹوں تک میٹنگ کی تھی۔

غور طلب ہے کہ ہفتہ کو تیس ہزاری کورٹ احاطے میں پارکنگ تنازعہ نے پرتشدد شکل اختیار کرلی تھی، اس تنازعہ میں تیس ہزاری کورٹ میں وکلاء اور پولس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں تھی، جس کے بعد مشتعل وکلاء نے کچھ پولس افسران کی پٹائی بھی کر دی تھی، اس کے بعد پولس پر فائرنگ کرنے کے الزام بھی لگے ہیں، فائرنگ میں دو وکیل زخمی ہو گئے تھے، جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، فی الحال ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */