سنبھل میں جمعہ کی نماز سے قبل سخت حفاظتی انتظامات، پولیس کا فلیگ مارچ
سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے بعد پیدا ہونے والے تناؤ کے پیش نظر جمعہ کی نماز سے قبل سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ پولیس نے عوام کو اعتماد دینے کے لیے علاقے میں فلیگ مارچ کیا

سنبھل میں حفاظتی انتظامات (فائل تصویر) / آئی اے این ایس
اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں جامع مسجد کے حالیہ سروے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں پولیس نے جمعہ کی نماز سے قبل علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ نمازِ جمعہ سے پہلے پولیس کی ٹیم نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سریش چندر کی قیادت میں مصروف بازاروں میں گشت کیا اور عوام کو تحفظ کا یقین دلانے کے لیے فلیگ مارچ کیا۔
اے ایس پی سریش چندر نے بتایا کہ اتوار کو پیش آنے والے واقعات کے بعد حالات مکمل طور پر پُرامن اور معمول پر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقے میں مناسب پولیس فورس تعینات کی گئی ہے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اہلکار تیار ہیں۔
مزید یہ کہ جمعہ کی نماز کے حوالے سے مقامی مسلم رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے۔ سروے رپورٹ آج عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے اور اس سلسلے میں دونوں فریقوں کے وکلا نے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔
مراد آباد کے کمشنر آنجنے کمار سنگھ نے بھی تصدیق کی کہ سنبھل سمیت مراد آباد ڈویژن کے تمام حساس علاقوں میں اضافی فورسز تعینات کی گئی ہیں تاکہ امن قائم رکھا جا سکے۔
جامع مسجد کے امام آفتاب حسین وارثی نے امید ظاہر کی کہ سنبھل میں جلد ہی حالات معمول پر آ جائیں گے اور علاقے میں امن قائم ہوگا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ امن و امان برقرار رکھے۔
سنبھل کے شہر قاضی قاری محمد علاؤالدین اجملی نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کی نماز اپنے محلوں کی مساجد میں ادا کریں تاکہ شہر میں امن قائم رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کارروائی قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ 19 نومبر کو عدالت کے حکم پر جامع مسجد کے پہلے سروے کے بعد سے علاقے میں تناؤ جاری ہے۔ درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ مسجد کی جگہ پہلے ہری ہر مندر تھا۔ اتوار کو دوسرے سروے کے دوران کشیدگی بڑھ گئی تھی اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا، جس میں چار افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے۔ سروے رپورٹ آج عدالت میں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔