جھارکھنڈ میں ٹرین کی زد میں آ کر 3 ہاتھیوں کی موت، دیگر ہاتھیوں نے خوب کیا ہنگامہ!

محکمہ جنگلات نے بتایا کہ ہاتھیوں کا ایک گروپ اپنے زخمی ساتھیوں کو گھیر کر گھنٹوں چنگھاڑتا رہا، ان کے ٹریک پر جمے ہونے کی وجہ سے زخمی ہاتھیوں کا وقت پر علاج نہیں ہو پایا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ کے چکردھرپور ریل ڈویژن کے تحت بانسپانی-جرولی ریلوے اسٹیشن کے درمیان مال گاڑی کی زد میں آ کر زخمی ہوئے تین ہاتھیوں نے ایک ایک کر دم توڑ دیا۔ ان کی موت سے غمزدہ تقریباً ڈیڑھ درجن ہاتھی کم و بیش 12 گھنٹے تک ٹریک پر جمے خوب ہنگامہ کرتے رہے۔ جمعرات کی شب ان کی چنگھاڑوں سے ریلوے لائن کے آس پاس کا علاقہ دہلتا رہا۔ ناراض ہاتھیوں کے ہنگامے کی وجہ سے اس ریل لائن پر ٹرینوں کی آمد و رفت گھنٹوں رخنہ انداز رہیں۔

جمعرات کی شب تقریباً 8 بجے 20 ہاتھیوں کا ایک گروپ بانسپانی-جرولی کے درمیان بیہیرا ہٹنگ کے پاس ریل لائن پار کر رہا تھا، تبھی تیز رفتار سے آ رہی ایک مال گاڑی نے انھیں ٹکر مار دی۔ ٹرین کی رفتار تیز ہونے کی وجہ سے ڈرائیور فوری طور پر بریک نہیں لگا پایا۔ واقعہ ریل لائن کے 404 نمبر پلر کے پاس پیش آیا۔ ٹرین کی ٹکر میں تین ہاتھی بری طرح زخمی گئے۔ ان میں سے ایک مادہ ہاتھی نے تھوڑی دیر بعد ہی دم توڑ دیا، جب کہ ایک ہاتھی اور ایک دیگر مادہ ہاتھی کی موت جمعہ کی صبح ہوئی۔


جائے حادثہ چکردھرپور ریل ڈویژن ہیڈکوارٹر سے تقریباً 130 کلومیٹر دور ہے۔ حادثے کی جانکاری ملتے ہی چکردھرپور ریل ڈویژن ہیڈکوارٹر میں چار بار ایمرجنسی ہوٹر بجائے گئے۔ دیر رات محکمہ جنگلات کے افسر اور ریلوے کی ریلیف اینڈ ریسکیو ٹیم 140 ٹن کے کرین کے ساتھ موقع پر روانہ ہوئی۔ محکمہ جنگلات کے افسر انیرودھ پنڈا نے کہا کہ ہاتھیوں کا گروپ اپنے زخمی ساتھیوں کو گھیر کر گھنٹوں چنگھاڑتا رہا۔ ان کے ٹریک پر جمے رہنے کی وجہ سے زخمی ہاتھیوں کا وقت پر علاج نہیں ہو پایا۔ بار بار سائرن بجانے کے بعد ہاتھیوں کو ٹریک سے ہٹایا جا سکا۔ اس کے بعد زخمی ہاتھیوں کا علاج تو کیا گیا، لیکن انھیں بچایا نہیں جا سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔