جو ہمیں ’گپکار گینگ‘ کہتے ہیں وہ سب سے بڑے ’ڈاکو‘ ہیں: فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے میڈیا سے کہا کہ ’’ایک بات میں آپ کے دماغ سے نکالنا چاہتا ہوں، آپ لوگوں نے جو پروپیگنڈا پھیلایا ہے کہ ہم لوگ ملک کے دشمن ہیں، یہ غلط ہے، ہاں ہم بی جے پی کے دشمن ضرور ہیں۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ
user

یو این آئی

کٹھوعہ: نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کو 'گپکار گینگ' کہنے والے 'سب سے بڑے ڈاکو ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'عوامی اتحاد' میں شامل جماعتیں 'بی جے پی دشمن ضرور ہیں' لیکن ملک دشمن نہیں ہیں۔ فاروق عبداللہ، جو عوامی اتحاد کے صدر بھی ہیں، نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’ہم کوئی گینگ وینگ نہیں ہیں۔ یہ مختلف جماعتوں کا ایک اتحاد ہے۔ جو ہمیں گینگ کہتے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ وہ سب سے بڑے ڈاکو ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو سب گینگ نظر آتے ہیں۔‘‘

فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’ایک بات میں آپ کے دماغ سے نکالنا چاہتا ہوں، یہ جو آپ لوگوں نے پروپیگنڈا پھیلایا ہے کہ ہم لوگ ملک کے دشمن ہیں، ہم ملک کے دشمن نہیں ہیں، ہاں ہم بی جے پی کے دشمن ضرور ہیں۔ وہ یہاں ہندو کو الگ، سکھ کو الگ، مسلمان کو الگ اور عیسائی کو الگ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم مہاتما گاندھی کے ہندوستان کو مانتے ہیں جہاں سب برابر ہیں۔‘‘


جب نامہ نگاروں نے فاروق عبداللہ سے پوچھا کہ وہ کیونکر یہ کہہ رہے ہیں کہ میڈیا پروپیگنڈا کر رہا ہے، تو ان کا کہنا تھا ’’بی جے پی کے پاس بہت پیسہ ہے۔ اس نے پہلے ہی سات ہزار کروڑ روپے جمع کر رکھا ہے۔ وہ میڈیا کو خرید رہے ہیں۔ کسی کو جھانسہ دے رہے ہیں تو کسی کے ساتھ اور کچھ کر رہے ہیں۔ جو حال ٹرمپ کا ہوا انشاء اللہ ان کا بھی وہی حال ہوگا۔‘‘

اس درمیان فاروق عبداللہ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگرچہ 'عوامی اتحاد' میں شامل جماعتیں اپنی اپنی جماعت کے نشان پر امیدوار کھڑا کریں گی لیکن جو بھی امیدوار کھڑا کیا جائے گا اس کو تمام جماعتیں حمایت کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’پیپلز الائنس نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم انتخابات مل کر لڑیں گے۔ چونکہ سب کو ایک ہی نشان نہیں مل سکتا ہے اس لئے ہم اپنے اپنے نشان پر لڑیں گے۔ وہ ہمارے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔‘‘


یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی والے تو فاروق عبداللہ کو ’پاکستانی اور چینی‘ کہہ کر پکار رہے ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ ’’انہوں نے کب فاروق عبداللہ کو پاکستانی نہیں کہا۔ کب آپ کے جموں میں فاروق عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کو پاکستانی کہہ کر نہیں پکارا گیا۔ ان کو بتائیں جنیوا میں کون تھا۔ وہاں فاروق عبداللہ تھا۔ جو اس ملک کی عزت کو بچانے کے لئے بیٹھا تھا۔ اقوام متحدہ میں کون تھا۔ ان کو واجپائی کی وہ بات یاد نہیں آتی ہے جب وہ جنیوا سے واپس آئے اور میری تعریف کی۔‘‘

فاروق عبداللہ نے کہا کہ عوامی اتحاد نے جموں میں جتنی بھی وفود سے ملاقات کی سب کو فکر لاحق ہے کہ ہماری زمین اور نوکریاں جا رہی ہیں اور جو کچھ ہمارے پاس ہے وہ مٹ رہا ہے۔ فاروق عبداللہ نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ کی شکست کے تعلق سے کہا کہ ’’ٹرمپ نے دنیا کا بیڑا غرق کیا تھا۔ ہمیں امید ہے کہ نئے صدر ٹرمپ کی غلطیوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */