ایسے چلتا ہے نفرت کا ایجنڈا! وائرل ویڈیو میں ’راشد خان‘ کے نام سے ’آفتاب‘ کی حمایت کرنے والا نکلا ’وکاس کمار‘، گرفتار

سب سے چونکا دینے والی بات اس وقت سامنے آئی جب یہ انکشاف ہوا کہ ان کا نام راشد خان نہیں بلکہ وکاس ہے اور اس نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کا بیان دیا!

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آس محمد کیف

بلند شہر پولیس نے وکاس کمار نامی نوجوان کو گرفتار کر کے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ وہی وکاس ہے جو ایک مقبول وائرل ویڈیو میں راشد خان کا روپ دھار کر آفتاب پونا والا کی حمایت کر رہا تھا۔ اس کے علاوہ اسی وکاس کمار نے اسے 36 ٹکڑے کرنے کی بات بھی کی تھی۔ پولیس وکاس سے تفتیش کر رہی ہے، جس نے رشید کا روپ دھار کر اشتعال انگیز بیانات دیے تھے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وکاس کے اس بیان کے پیچھے کوئی گہری سازش بھی ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ یوٹیوب ویڈیو کا ایک چھوٹا سا حصہ پچھلے کچھ دنوں سے انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں خود کو راشد خان کہنے والا شخص آفتاب پونا والا کے گھناؤنے فعل کا جواز پیش کرتا ہے۔ جس کے بعد اسے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور کچھ لوگوں نے راش کے نام پر ایک کمیونٹی کے خلاف بہت سے منفی بیانات دئیے۔ اس کے بعد پولیس نے اس شخص کا سراغ لگا کر جمعہ کو اسے گرفتار کر لیا۔ تاہم سب سے چونکا دینے والی بات اس وقت سامنے آئی جب یہ انکشاف ہوا کہ ان کا نام راشد خان نہیں بلکہ وکاس ہے اور اس نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کا بیان دیا!

ایسے چلتا ہے نفرت کا ایجنڈا! وائرل ویڈیو میں ’راشد خان‘ کے نام سے ’آفتاب‘ کی حمایت کرنے والا نکلا ’وکاس کمار‘، گرفتار

بلند شہر پولیس کے مطابق گرفتار وکاس سکندرآباد کا رہنے والا ہے۔ کچھ دن پہلے دہلی میں بنائی گئی یوٹیوب ویڈیو میں اس نے آفتاب پونا والا اور شردھا واکر کیس پر تبصرہ کیا تھا اور کئی متنازعہ باتیں کہیں۔ وہ یہ کہتے ہوئے نظر آیا کہ جب انسان کا دماغ خراب ہوتا ہے تو وہ غصے میں 35 کیا 36 ٹکڑے بھی کر دیتا ہے! جب ان سے پوچھا گیا کہ مارنے کاٹنے کی تربیت کہاں سے ملتی ہے، تو وہ کہتا ہے، "بس چھری اٹھاؤ اور چلا دو!"

وکاس خود کو اس کام میں تجربہ کار بھی قرار دیتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ کسی سے لڑائی ہو جائے تو وہ ایسی حرکت بھی کر سکتا ہے۔ آفتاب پونا والا اور شردھا واکر کے معاملے پر وکاس آخر میں یہ کہتے نظر آتا ہے کہ جب دونوں کی غلطی ہوگی تبھی آفتاب نے اسے قتل کیا۔ 55 سیکنڈ کی اس ویڈیو کے بعد لوگوں نے ’راشد خان‘ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور مسلمانوں کے خلاف بیانبازی کی۔


سکندرآباد پولس اسٹیشن کے ذریعہ جمعہ کو ملزم وکاس کی گرفتاری کے بعد بلند شہر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شلوک کمار نے بتایا، ’’سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک ویڈیو ہمارے نوٹس میں آیا تھا، جو دہلی میں بنایا گیا تھا۔ جس میں ایک شخص جو خود کو راشد خان کہتا ہے قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس تھانہ سکندرآباد اس شخص کی تلاش میں مصروف تھی۔

ایس ایس پی شلوک کمار نے بتایا کہ کچھ کوششوں کے بعد آج اس شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور یہ بھی بتایا کہ اس شخص نے اپنا اصل نام وکاس بتایا ہے۔ انہوں نے کہا ’’اس کے ذریعہ کئے گئے قابل اعتراض ریمارکس کی بنیاد پر اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وکاس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔‘‘

وکاس ایک پیشہ ور مجرم ہے۔ اس کے خلاف ماضی میں بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ اس کے خلاف چوری اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں کل 5 مقدمات چل رہے ہیں، جن میں سے دو بلند شہر ضلع میں اور تین گوتم بدھ نگر ضلع میں رجسٹرڈ ہیں۔ شلوک کمار نے بتایا کہ اس کی تفصیلی انکوائری کی جا رہی ہے۔

بلند شہر کے ماجد غازی نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کے ذریعے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ ماضی میں بھی اس طرح کی کئی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں جن میں بعد میں پتہ چلتا ہے کہ کوئی شخص کسی اور برادری سے تھا یا اس نے محض مشہور ہونے کے لیے کوئی متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس طرح کی وائرل ویڈیوز کی حقیقت سامنے آتی ہے تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔


ویڈیو کو مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بی جے پی کارکن اور لیڈر پریتی گاندھی نے شیئر کیا تھا، جہاں سے یہ وائرل ہوا تھا۔ انہوں نے ویڈیو کے کیپشن کے طور پر لکھا، "بلند شہر سے راشد خان سے ملیے، ان کو پوری طرح سے لگتا ہے کہ آفتاب کی طرف سے شردھا کے 35 ٹکڑے بالکل نارمل ہیں۔ ہم کہاں جا رہے ہیں؟"

خیال رہے کہ آفتاب پونا والا اور شردھا واکر کیس نے ملک بھر میں سنسنی مچائی ہوئی ہے، آفتاب پر شردھا واکر کو بے دردی سے قتل کرنے اور اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔