یوگی حکومت سے ایک اور دلت ایم پی ناراض، نریندر مودی کو لکھا شکایتی خط

اتر پردیش کی حکومت میں دلتوں پر مظالم کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی کے ایک اور دلت ممبر پارلیمنٹ اشوک دوہرے نے وزیر اعظم نریندر کو خط لکھا ہے۔ یوگی پر انگلی اٹھانے والے یہ تیسرے دلت وزیر ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئی بی جے پی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے خلاف پارٹی کے دلت ممبران پارلیمنٹ میں لگاتار ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ ریاست کے دو دلت ممبران پارلیمنٹ کے بعد اب ایک اور دلت ممبر پارلیمنٹ نے ریاستی قیادت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ایٹاوا سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ اشوک دوہرے نے ریاست میں اپنی ہی پارٹی کی یوگی حکومت کے خلاف قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو شکایتی خط لکھا ہے۔ 2 اپریل کو دلت تنظیموں کے ہندوستان بند کے دوران ہوئے تشدد کو لے کر دلت طبقہ میں ناراضگی ہے۔ تشدد کے بعد دلت طبقہ کے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر درج ہوئے مقدموں کے پیش نظر اشوک دوہرے نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر شکایت کی ہے۔

وزیر اعظم مودی کو لکھے خط میں دوہرے نے کہا ہے کہ ہندوستان بند کے دوران اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں میں پولس دلتوں اور شیڈولڈ کاسٹ کے لوگوں کو جھوٹے مقدموں میں پھنسا رہی ہے۔ اس بہانے دلتوں پر مظالم شروع ہو گئے ہیں اور پولس دلت طبقہ کے بے قصور لوگوں کو ذات کو نشانہ بنانے والے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے گھروں سے نکال کر مارتے پیٹتے ہوئے گرفتار کر رہی ہے۔ دوہرے نے کہا کہ پولس کے اس رویہ سے شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب کے لوگوں میں عدم تحفظ کا جذبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ دوہرے نے اپنے خط میں کہا کہ اس کارروائی سے دلت طبقہ کے لوگوں میں بی جے پی حکومتوں کے خلاف ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔

اس سے قبل اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے رویہ کے خلاف رابرٹس گنج لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے دلت ممبر پارلیمنٹ چھوٹے لال کھروار نے بھی وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ کھروار نے اپنی چٹھی میں الزام عائد کیا تھا کہ انتظامیہ اور ضلعی افسران ان کی بات نہیں سنتے اور ان کے ساتھ تفریق کرتے ہیں۔ انھوں نے اس معاملے کی شکایت شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب کمیشن میں بھی کی ہے۔ انھوں نے خط میں کہا ہے کہ وہ گزشتہ تین سال سے چندولی ضلع انتظامیہ اور محکمہ جنگلات میں ہو رہی بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں جو ان کے پارلیمانی حلقہ سے لگا ہوا علاقہ ہے۔

یوگی حکومت سے ایک اور دلت ایم پی ناراض، نریندر مودی کو لکھا شکایتی خط

ممبر پارلیمنٹ چھوٹے لال کھروار نے لکھا ہے کہ جب یوگی وزیر اعلیٰ بنے تو الٹا ان کی زمین کو ہی محکمہ جنگلات کی زمین بتا دیا۔ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ اس معاملے میں انھوں نے دو بار وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی، لیکن وزیر اعلیٰ نے انھیں ڈانٹ کر بھگا دیا۔ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ ان کے خلاف پارٹی کے مقامی لیڈر سازش کر رہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مل کر ان کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے وزیر اعظم مودی سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ریاستی صدر مہندر پانڈے اور تنظیمی وزیر سنیل بنسل کی شکایت کی ہے۔

اس کڑی میں سب سے پہلے اتر پردیش کے بہرائچ سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے بھی اپنی ہی حکومت کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے لکھنؤ کے کانشی رام اسمرتی اُپون میں ’ہندوستانی آئین اور ریزرویشن بچاؤ مہا ریلی‘ کا انعقاد کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا تھا کہ ریزرویشن کوئی بھیک نہیں ہے بلکہ نمائندگی کا ایشو ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔