پارلیمنٹ: سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے آثار، کشمیر، کساد بازاری، بےروزگاری اہم موضوعات

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کےدوران حذب مخالف جموں و کشمیر کی صورتحال، کساد بازاری، مہنگائی، بے روزگاری، ماحولیاتی آلودگی اور کئی دیگر مسائل پر حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کرے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کےدوران حذب مخالف جموں و کشمیر کی صورتحال، معاشی مندی (کساد بازاری)، مہنگائی، بے روزگاری، ماحولیاتی آلودگی اور کئی دیگر مسائل پر حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کرے گا جس کے نتیجے میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔ اس سیشن میں حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ شہری ترمیمی بل پیش کرے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کی جانب سے آج یہاں منعقد کل جماعتی اجلاس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ سیشن کے دوران کشمیر کی صورتحال، وہاں کے رہنماؤں کی نظر بندی، مہنگائی، بے روزگاری، معاشی مندی اور ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل کو زوروشور سے اٹھایا جائے گا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پارٹیوں سےسرمائی اجلاس کے دوران تخلیقی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔


راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما فاروق عبد اللہ کو وِنٹر سیشن میں حصہ لینے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری سابقہ روایت رہی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کےخلاف مقدمے کی سماعت چل رہی ہو تو انھیں ایوان کی اجلاس میں حصہ لینے کی اجازت دی جاتی تھی۔ مسٹر عبد اللہ تین ماہ کے زیادہ عرصے سے نظر بند ہیں۔ انھیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں حصہ لینے کی جازت دی جانی چاہیے۔

کانگریس کےسینیئر رہنما آنند شرما نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کو ملک کے کسی بھی حصے میں جانے کا حق ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما بندوپادھیائے نے کہا کہ ان کی پارٹی مہنگائی، قیمتوں کے آسمان پر ہونے اور بے روزگاری کے مسائل اٹھائے گی۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک قومی بحران کے طور پر سامنے آرہاہے۔ حکومت کو اس مسئلے پر وسیع پیمانے پر بحث کرواکر حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ غورطلب ہے کہ حکومت اس سیشن کے دوران کم از کم 27 بل پیش کرے گی۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ دو اہم آرڈیننس کو قانون میں تبدیل کروالے۔


انکم ٹیکس ایکٹ 1961 اور فائینانس ایکٹ 2019 میں ترمیمات کو مؤثر بنانے کے لیے ستمبر میں ایک آرڈیننس جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد نئی اور گھریلو مینوفیکچر رکمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی لاکر معاشی مندی کو روکنا اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔ دوسرا آرڈیننس بھی ستمبر میں جاری کیا گیا تھا جس میں ای سگریٹ اور اسی طرح کی اشیاء کی فروخت، پیداوار اور ذخیرہ اندوزی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

لوک سبھا الیکشن میں بے مثال اکثریت کے ساتھ دوبارہ برسر اقتدار آنے والی بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا جاری مدت کار میں دوسرا پارلیمانی اجلاس ہے۔ٖ غور طلب ہے کہ حکومت کے لیے پارلیمنٹ کا پہلاسیشن کافی بہتر رہا۔ حکومت کی جانب سے تین طلاق کو فوجداری میں ڈالنا، قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو مزید طاقتور بنانے جیسے کئی اہم بل دونوں ایوانوں میں پاس ہوئے۔

گذشتہ پارلیمانی اجلاس میں جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 کو بے اثر کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی تجویز بھی دونوں ایوانوں سے پاس کروانے میں بی جے پی کامیاب ہوئی تھی۔ 13 دسمبرتک چلنے والے سرمائی اجلاس کے دوران حکومت شہری ترمیمی بل کو پاس کروانے کی تیاری میں ہے جو بی جے پی کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کا مقصد پڑوسی ممالک سے آنے والے غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دینا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے سیشن کے دوران اپنی کام کی فہرست میں اس بل کو بھی رکھا ہے۔ کومت نے اس بل کو اپنی پہلی مدت کار میں بھی پیش کیا تھا لیکن اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے سبب اسے پاس نہیں کر وا سکی۔ اپوزیشن نے اس بل کی تنقید کرتے ہوئے اسے مذہبی خطوط پرتفریق اور تفرقہ ڈالنے والا قرار دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM
/* */