عالمی ادارہ صحت نے لگائی کوویکسین کی سپلائی پر پابندی، بھارت بائیوٹیک کا بیان جاری

عالمی ادارہ صحت نے کوویکسین کی سپلائی پر روک لگا دی ہے، جبکہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی بھارت بائیوٹیک پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ وہ ویکسین پروڈکشن کو کم کرنے جا رہی ہے۔

کوویکسین، تصویر آئی اے این ایس
کوویکسین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت بائیوٹیک کی کووڈ ویکسین ’کوویکسین‘ کی فراہمی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس بارے میں اطلاع فراہم کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اس نے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ذریعے بھارت بائیوٹیک کے ذریعہ تیار کردہ کووڈ 19 کوویکسین کی سپلائی روک دی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے بھارت بائیوٹیک کی جانب سے تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کوویکسین کی اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ذریعے سپلائی معطل کر دی ہے تاکہ مینوفیکچرر سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ جانچ میں پائی جانے والی کمیوں کو دور کیا جا سکے۔


ڈبلیو ایچ او نے ویکسین حاصل کرنے والے ممالک سے مناسب کارروائی کرنے کو کہا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا کہ کیا کارروائی کی جائے گی۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ویکسین موثر ہے اور اس کی حفاظت کے بارے میں کوئی خدشات نہیں ہیں لیکن معطلی کے نتیجے میں کوویکسین کی فراہمی میں خلل آئے گا۔ یہ معطلی 14 سے 22 مارچ تک ڈبلیو ایچ او پوسٹ ایمرجنسی یوز لسٹنگ (ای وی ایل) کے معائنہ کے نتائج کے جواب میں کی گئی ہے۔

ادھر، حیدرآباد میں مقیم بھارت بائیوٹیک نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ’’کووڈ 19 ویکسین کوویکسین کی افادیت اور حفاظت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔‘‘ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، بھارت بائیوٹیک نے اپنے بیان میں کہا، "کوویکسین حاصل کرنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے جاری کیے گئے ویکسین سرٹیفکیٹ اب بھی درست ہیں کیونکہ ویکسین کی افادیت اور حفاظت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔