ہندوستانی آئین سے لفظ ’سیکولر‘ ختم کیا جائے، آر ایس ایس کا منصوبہ

آر ایس ایس کے کنوینر نند کمار نے کہا ہے کہ ہندوستان کو لفظ ’سیکولر‘ کی آئین میں شمولیت پر نظر ثانی کرنی چاہئے، کیوں کہ سیکولرزم ایک مغربی تصور ہے جس کا ہندوستانی ثقافت سے کوئی لینا دینا نہیں!

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستانی آئین میں ہمارے ملک کو ایک جمہوری، خودمختار، سوشلسٹ اور سیکولر قرار دیا گیا ہے لیکن ہندو قدامت پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو لفظ سیکولر سے ہمیشہ سے دقت رہی ہے اور وقتاً فوقتاً اس کی طرف سے اس لفظ کو ہٹانے کی منشا بھی ظاہر کی جاتی رہی ہے۔ اسی ضمن میں اب آر ایس ایس کے کنوینر نندر کمار نے کہا ہے کہ ہندوستان کو لفظ ’سیکولر‘ کی آئین میں شمولیت پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیکولرازم ایک مغربی تصور ہے جس کا ہندوستانی ثقافت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے!

خبر رساں ایجنسی آئی این ایس کو دئے گئے ایک انٹرویو میں نند کمار نے کہا، ’’سیکولرزم ایک مغربی تصور ہے۔ یہ مغرب سے آیا ہے، جوکہ حقیقت میں پوپ کی بالادستی کے خلاف ہے۔‘‘

انہوں نے استدلال کیا کہ ہندوستان کو سیکولر اخلاق کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ قوم سیکولرازم کے راستے سے علیحدہ ہے، کیونکہ یہ عالمی قبولیت کو رواداری کے مغربی تصور کے خلاف گردانتا ہے۔ آر ایس ایس کے عہدیدار نے جمعرات کے روز یہاں ’بدلتے دور میں ہندوتوا‘ نامی ایک کتاب جاری کی۔ آر ایس ایس کے سینئر عہدیدار کرشن گوپال نے بھی اس کتاب کی تقریب رسم اجراء میں شرکت کی۔


نند کمار نے مبینہ طور پر مغربی بنگال میں اسلام کی بڑھتی مقبولیت کے لئے ممتا بنرجی حکومت پر بھی حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا ہمیں سیکولرازم کا بورڈ لگانے کی ضرورت ہے؟ کیا ہمیں اپنے طرز عمل، کاموں اور کردار کے ذریعے اسے ثابت کرنا چاہئے؟‘‘

انہوں نے کہا کہ معاشرے کو کسی بھی سیاسی طبقے سے قطع نظر اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ ہندوستانی آئین کی تمہید میں ’سیکولر‘ لفظ کو رکھنا چاہئے یا نہیں۔ نند کمار نے کہا کہ آئین کی تمہید میں سیکولر لفظ کا وجود ضروری نہیں ہے اور آئین کے بانی بھی اس کے خلاف تھے۔


انہوں نے کہا، ’’باباصاحب امبیڈکر، کرشنا سوامی آئیر سمیت ہر ایک نے اس کے خلاف بحث کی اور کہا کہ اسے (سیکولر) تمہید میں شامل کرنا ضروری نہیں ہے۔ اس کے باوجود اس وقت اس کا مطالبہ کیا گیا، اس پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اسے شامل نہیں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔‘‘

انہوں نے کہا، حالانکہ امبیڈکر کی رائے کو 1976 میں اس وقت مسترد کردیا گیا جب اندرا گاندھی نے لفظ ’سیکولر‘ پر زور دیا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سنگھ آئین کی تمہید سے ’سیکولر‘ کو ہٹانے کے لئے لوک سبھا میں 303 سیٹوں والی بی جے پی پر دباؤ ڈالے گی؟ نند کمار نے اس کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔