بہار: قومی سطح پر اپوزیشن اتحاد کا راستہ ہموار، شملہ میں 12 جولائی کو کھڑگے کی صدارت میں ہوگی دوسری میٹنگ

نتیش کمار نے کہا کہ ’’میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ 2024 کا لوک سبھا الیکشن ہم سب مل کر لڑیں گے اور الگ الگ ریاستوں میں حالات کے مطابق سیٹ تقسیم کے مرحلے کو بھی انجام دیں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کا منظر</p></div>

پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کا منظر

user

عتیق الرحمٰن

پٹنہ: بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے مشورے پر کانگریس رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کی موجودگی میں جمعہ کو 1 اَنے مارگ واقع سی ایم ہاؤس میں ملک کی تقریباً 15 اپوزیشن پارٹیوں کی انتہائی اہم مشترکہ میٹنگ ہوئی جو 3 گھنٹے سے زائد چلی۔ میٹنگ میں شریک تمام اپوزیشن پارٹیوں نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ 2024 کا لوک سبھا الیکشن متحد و منظم ہو کر لڑیں گے اور ملک کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی بی جے پی کو مرکز کے اقتدار سے ہٹائیں گے۔

میٹنگ میں شامل اپوزیشن پارٹیوں نے فرقہ پرست قوتوں کو مرکز کے اقتدار سے ہٹانے کو اپنا پہلا ہدف مقرر کیا ہے۔ میٹنگ میں کانگریس، آر جے ڈی، جے ڈی یو، سی پی آئی، سی پی آئی ایم، سی پی آئی ایم ایل، عام آدمی پارٹی، ٹی ایم سی، این سی پی، ڈی ایم کے، ٹی ڈی پی، سماج وادی پارٹی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، شیو سینا (ادھو ٹھاکرے گروپ)، نیشنل کانفرنس کے قائدین شریک ہوئے اور ان سب نے اپنے اپنے اختلافات کو ترک کر کے ملک، جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے مضبوطی سے بی جے پی کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا۔


میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سابق کانگریس صدر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، جے ڈی یو رہنما اور وزیراعلیٰ نتیش کمار، جے ڈی یو صدر راجیو رنجن عرف للن سنگھ، ریاستی وزیر سنجے جھا، آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو، بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، رکن پارلیمنٹ پروفیسر منوج جھا، ٹی ایم سی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی، این سی پی قومی صدر شرد پوار، این سی پی کے قومی کارگزار صدور پرفل پٹیل اور سپریا سولے، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان سنگھ اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، پی ڈی پی سربراہ اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ، ڈی ایم کے سربراہ اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، ایم پی ٹی آر بالو، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، شیو سینا کے صدر اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے اور سنجے راؤت، سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سمیت دیگر سرکردہ رہنما بھی شریک ہوئے۔

اس میٹنگ میں ایک بار پھر بہار کی سرزمین سے تبدیلیٔ اقتدار کا نعرہ بلند ہوا اور اس معاملے میں بہار کی راجدھانی پٹنہ تاریخی طور پر اس بات کا گواہ بنا جہاں پورے ملک کے اقتدار کی تبدیلی کے لیے اہم فیصلہ کیا جاتا ہے۔ کئی گھنٹے چلی اپوزیشن پارٹیوں کی اس مشترکہ میٹنگ میں ملک کے موجودہ سماجی، سیاسی و اقتصادی حالات کا جائزہ لیا گیا اور اسے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔ ملک کے آئین، اس کی جمہوریت اور وفاقی ڈھانچے پر مسلسل جاری حملے کی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ میں شدید مذمت کی گئی اور مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکز کے اقتدار سے تاناشاہی پر مبنی حکومت کو اکھاڑ پھینکا جائے گا اور ملک کو ایک مضبوط متبادل سیکولر حکومت فراہم کیا جائے گا۔


میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سبھی اپوزیشن پارٹیاں اپنے اپنے اختلافات کو لوک سبھا انتخاب 2024 تک پیچھے کر دیں گے اور ملک کے مفاد کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں گے جس کے لیے ملک گیر پیمانے پر ایک وسیع سیکولر و اپوزیشن اتحاد کا قیام عمل میں لایا جائے گا، جس کا آغاز آج پٹنہ کی میٹنگ میں ہوا اور 12 جولائی کو ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ میں کانگریس صدر ملکاارجن کھڑگے کی صدارت میں اپوزیشن پارٹیوں کی دوسری میٹنگ ہوگی جس میں لوک سبھا انتخاب 2024 کے لیے سیٹوں کی تقسیم اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

میٹنگ کے بعد سبھی اپوزیشن لیڈران کی وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھرپور ضیافت کی اور پھر بعد میں راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے، نتیش کمار، لالو پرساد، ممتا بنرجی، شرد پوار،عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، ڈی راجہ، سیتارام یچوری، دیپانکر بھٹاچاریہ، تیجسوی یادو، راجیو رنجن عرف للن سنگھ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپوزیشن پارٹیوں کی مشترکہ میٹنگ کا تفصیلی خاکہ پیش کیا اور کہا کہ میٹنگ میں سبھی لوگ پُرجوش طریقے سے شریک ہوئے اور اصولی طور پر یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ 2024 کا لوک سبھا الیکشن ہم سب مل کر لڑیں گے اور الگ الگ ریاستوں میں حالات کے مطابق سیٹ تقسیم کے مرحلے کو بھی انجام دیں گے۔ کہیں کسی طرح کا اختلاف نہیں چھوڑا جائے گا۔ سبھی اختلافات کو لوک سبھا الیکشن کے پیش نظر پس و پشت ڈال دیا جائے گا۔


نتیش کمار نے کہا کہ آج کی یہ میٹنگ بے حد کامیاب اور تاریخی ثابت ہوئی جس سے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے یکے بعد دیگرے سبھی رہنماؤں سے پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کی گزارش کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نتیش کمار کی میزبانی لاجواب رہی ہے جنہوں نے لٹی چوکھا اور گلاب جامن سے لے کر تمام چیزیں کھلا دی ہیں۔ اس لئے وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جڑوں اور بنیادوں پر حملے کئے جا رہے ہیں اس لئے نظریات کی لڑائی کانگریس پارٹی سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مل کر لڑ رہی ہے۔ تمام اختلافات کے باوجود ہم لوگ مل جل کر اور لچیلے رویے کے ساتھ کام کریں گے اور ملک کو جوڑنے کے نظریات کی حفاظت کریں گے۔ ابھی آج کی میٹنگ اپوزیشن اتحاد کا مضبوط آغاز ہے اور ایک بہتر مرحلہ ہے جس کی توسیع کے طور پر جلد ہی اگلی میٹنگ ہوگی جس میں تمام باتوں پر گہرائی سے غور و فکر کر کے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

ممتا بنرجی نے اس موقع پر کہا کہ یہ میٹنگ تاریخی اور یادگار ثابت ہوئی جس کے انعقاد کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ان کے مشورے پر ہی پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کر کے پورے ملک میں تبدیلی اقتدار کے لیے سنہرا آغاز کیا ہے اور پٹنہ سے جو تحریک شروع ہوتی ہے وہ عوامی تحریک بن جاتی ہے اور ملک کا اقتدار تبدیل ہو کر رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاناشاہی حکومت کے خلاف سبھی اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام اور ملک کی حفاظت ہر قیمت پر کریں گے چاہے اس کے لئے خون ہی کیوں نہ بہانا پڑے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس بار ہم لوگ مضبوطی سے الیکشن نہیں لڑے اور ملک کے اقتدار سے بی جے پی کو نہیں ہٹا سکے تو 2024 کے بعد ملک میں الیکشن بھی نہیں ہوگا۔ ہم لوگ ملک کی تاریخ بدلنے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔


شرد پوار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم لوگوں کا پہلا نشانہ مرکز سے بی جے پی کو ہٹانا ہے جس کے لیے ہم لوگوں نے سارے اختلافات ترک کر دیے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ نتیش کمار نے پورے ملک کی اپوزیشن پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے جس سے ملک میں نئی صبح کا آغاز ہوگا اور ایک بڑا پیغام ملک میں پہنچے گا۔ آئیڈیا آف انڈیا کے ساتھ کام کرنا ہے۔ ہم گاندھی کے اقدار کو گوڈسے کا اقدار نہیں بننے دیں گے اور جموں و کشمیر سے جمہوریت کا قتل مودی حکومت نے شروع کیا تھا جس کا دائرہ اب پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے ہم سبھی کو اپنے اختلافات فراموش کرنے پڑیں گے اور تاناشاہی کے خلاف ایک ہونا پڑے گا۔ عمرعبداللہ نے اس موقع پر کہا کہ آج کی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ تاریخ ساز ثابت ہوئی ہے جس کا پورا سہرا نتیش کمار کو جاتا ہے، جنہوں نے واقعی ایک غیر معمولی کارنامہ انجام دیا ہے۔ صرف اقتدار میں تبدیلی ہی ہماری منزل نہیں ہے بلکہ ملک، آئین اور جمہوریت کو بچانے کی اس لڑائی کو بہت آگے تک لے جانا پڑے گا۔ سی پی آئی سربراہ ڈی راجہ نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ملک خطرناک حالت میں پہنچ گیا ہے اور فرقہ واریت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ اب کئی طبقے اس کی زد میں آگئے ہیں۔ جمہوریت، آئین اور ملک کو بچانا ہماری پہلی ترجیح ہے۔ سی پی آئی ایم رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ فاشسٹ ہندو راشٹر کے قیام کی کوشش کی جا رہی ہے اور سیکولرزم، سماجی انصاف و جمہوریت اور آئین کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اسے اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سی پی آئی ایم ایل رہنما دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا کہ اگلا الیکشن ہم سب کو ایک بڑی جنگ کے طور پر لڑنا ہوگا اور ہر حال میں مرکز کے اقتدار سے بی جے پی کو ہٹانا پڑے گا۔ یہی ہمارا پہلا نشانہ ہونا چاہیے۔


جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ آج کی مشترکہ میٹنگ محض ایک جھانکی ہے، ملک کے اقتدار سے فرقہ پرست قوتوں کا جنازہ نکالنا باقی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ آج نیا سویرا ہوا ہے اس لئے انہیں یقین ہے کہ امن اور ترقی و تبدیلی کی روشنی پورے ملک میں پھیلے گی۔ ہم سب متحد ہو کر مودی کو ہٹائیں گے۔

آر جے ڈی صدر لالو پرساد نے پریس کانفرنس میں کئی نکات پر روشنی ڈالی، اور کچھ مواقع پر مزاحیہ انداز بھی اختیار کیا۔ انھوں نے کہا کہ اب وہ پوری طرح فٹ ہوگئے ہیں، اور جلد ہی مودی کو ’ٹھیک‘ کر دیں گے۔ اب ہم سب لوگ ایک پلیٹ فارم پر آ کر متحد و منظم ہو چکے ہیں۔ نریندر مودی اب ملک کے رہنما نہیں بلکہ بیرون ملک گھومنے والے سیاح بن گئے ہیں۔ جس امریکہ میں گودھرا سانحہ کے بعد مودی اور شاہ کا داخلہ ممنوع تھا، وہاں جا کر اب مودی جھوٹے دعوے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، بے روزگاری عروج پر ہے، ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ ہندو-مسلم کر کے ملک کو توڑا جا رہا ہے۔ الیکشن میں ’جئے ہنومان‘ کر کے نفرت کا ماحول قائم کیا جاتا ہے لیکن اب ہنومان جی ہمارے ساتھ ہو گئے ہیں۔ کرناٹک میں ہنومان جی نے گدا مار کر بی جے پی کو چکناچور کر دیا اور راہل گاندھی کی پارٹی جیت گئی۔ 2000 کے نوٹ پھر سے بند کر دیے گئے، ان سب کا کیا مطلب۔


لالو یادو نے مزاحیہ لہجے میں راہل گاندھی کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ شادی کر لیجیے، ہم لوگ باراتی چلیں گے۔ اب بھی عمر گئی نہیں ہے، ابھی وقت ہے شادی کیجئے۔ ساتھ ہی لالو یادو نے راہل گاندھی سے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کر کے آپ نے بہت اچھا کام کیا۔ لوک سبھا میں بھی اڈانی کے معاملے کو اٹھا کر راہل نے بہت اچھا کام کیا، لیکن بھارت جوڑو یاترا کے دوران آپ نے داڑھی بہت بڑھا لی تھی، اب تھوڑا کٹوائے ہیں، نریندر مودی کی طرح داڑھی لمبی مت کیجئے بلکہ تھوڑا چھوٹی رکھئے۔ داڑھی کو زیادہ نیچے مت لے جایئے۔

دوسری طرف جے ڈی یو کے قومی صدر للن سنگھ نے اپنے بلند عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار کی قیادت میں ہوئی اپوزیشن پارٹیوں کی مشترکہ میٹنگ میں خوشگوار ماحول قائم رہا اور ملک کے مفاد میں بڑے و تاریخی فیصلے کئے گئے جو میل کا پتھر ثابت ہوں گے اور ملک کا نقشہ بدلے گا۔ آر جے ڈی رہنما اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ آغاز بہت خوشنما ہے، اب پورے ملک میں اپوزیشن پارٹی میدان عمل میں بی جے پی کے خلاف سرگرم ہو جائیں گی۔ 2024 میں آر پار کی لڑائی ہوگی جس میں 17 اپوزیشن پارٹیوں کا وسیع اتحاد پہلا مورچہ کی شکل اختیار کرے گا اور مقابلہ بالکل سامنے سے کیا جائے گا۔ بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانا ہماری پہلی ترجیح ہے۔


کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے رہنما ڈاکٹر شکیل احمد خان نے اس موقع پر کہا کہ راہل گاندھی ایثار و قربانی کے جذبے کے ساتھ اپوزیشن کا وسیع اتحاد قائم کرنے کی مہم میں سرگرم ہیں اور آج انہوں نے صبح سے شام تک پٹنہ میں خیمہ زن رہ کر اپنی اس مہم کو کامیاب بنایا ہے۔ ان کی بڑی حکمت عملی سے مرکزی حکومت خوفزدہ ہو گئی ہے اور اسے لوک سبھا الیکشن میں اپنی شکست کا پختہ یقین ہوگیا ہے۔

(عتیق الرحمن شعبان سینئر صحافی ہیں اور بہار کے مشہور روزنامہ ’پندار‘ سے منسلک ہیں)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔