شاہی عیدگاہ مسجد متھرا کے سروے پر فیصلہ چار مہینے کے اندر سنایا جائے، الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت

الہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا کے سول جج سینئر ڈویزن کو ہدایت دی ہے کہ وہ شاہی عیدگاہ متھرا کے متنازعہ احاطہ کے سائنسی سروے کے مطالبہ والی عرضی پر چار مہینے کے اندر فیصلہ سنائے

متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا کے سول جج سینئر ڈویزن کو ہدایت دی ہے کہ وہ شاہی عیدگاہ متھرا کے متنازعہ احاطہ کے سائنسی سروے کے مطالبہ والی عرضی پر چار مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔ یہ حکم جسٹس پیوش اگروال نے بھگوان شری کرشن براجمان اور دیگر کی اس عرضی پر دیا ہے جس میں شاہی عیدگاہ کا سروے وارانسی کی گیان واپی مسجد کی طرز پر کرانے کا مطالبہ کیا ہے تھا۔

بھگوان شری کرشن براجمان کی جانب سے دائر دیوانی مقدمہ میں متھرا کی ذیلی عدالت نے متنازعہ احاطہ کا سائنسی سروے کرانے اور نگرانی کرنے کے لئے کورٹ کمشنر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ عرضی 13 مئی 2022 کو دائر کی گئی تھی۔

عرضی گزاروں کا کہنا تھا کہ کافی وقت گزر جانے کے بعد بھی سماعت پوری نہیں ہو سکی، لہذا انہوں نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے اس معاملہ میں مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ پیر کے روز سماعت کرتے ہوئے متھرا ہائی کورٹ نے متھرا سول جج سینئر ڈیوزن کو دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد چار مہینے میں فیصلہ سنانے کی ہدایت دی۔ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی رکاوٹ نہ ہو تو سماعت کو ملتوی نہیں کیا جانا چاہئے۔ بنیادی معاملہ میں سنی سینٹرل وقف بورڈ اور دیگر کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے۔


متھرا شاہی عیدگاہ مسجد

ईदगाह मस्जिद मथुरा में श्री कृष्ण जन्मभूमि मंदिर परिसर से सटी हुई है। 12 अक्टूबर 1968 को श्री कृष्ण जन्मस्थान सेवा संस्थान और शाही मस्जिद ईदगाह ट्रस्ट के साथ एक समझौता किया गया था। इस समझौते में दोनों पक्ष इस बात पर सहमत हुए कि 13.37 एकड़ जमीन पर मंदिर और मस्जिद दोनों साथ रहेंगे। तब से इस जमीन का 10.9 एकड़ श्रीकृष्ण जन्मस्थान के पास और 2.5 एकड़ शाही ईदगाह मस्जिद के पास है। इस समझौते में मुस्लिम पक्ष ने मंदिर के लिए अपना कुछ हिस्सा छोड़ दिया था और मुस्लिम पक्ष को बदले में पास में कुछ जगह दी गई थी। लेकिन अब हिंदू पक्ष 13.37 एकड़ के पूरे भूखंड पर कब्जा करने की मांग कर रहा है।

وہیں شاہی عیدگاہ مسجد کے وکیل تنویر احمد کا کہنا ہے کہ مدعی گزشتہ 2 سال سے طرح طرح کی درخواستیں پیش کر رہے ہیں، وہ خود نہیں جانتے کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں! متھرا میں دونوں کے مذہبی مقامات مختلف ہیں اور یہاں ویڈیو گرافی کی ضرورت نہیں ہے۔ غور طلب ہے کہ اب تک متھرا کی عدالت میں عیدگاہ مسجد کو لے کر 10 مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔