مردم شماری 2027 کے لیے مرکزی کابینہ نے 11718 کروڑ روپے کا بجٹ کیا منظور، پہلی بار سب کچھ ہوگا ڈیجیٹل!

مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ میں 3 بڑے اور اہم فیصلے لیے گئے۔ سب سے پہلا فیصلہ مردم شماری 2027 سے متعلق کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی واقع مردم شماری بھون، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں 2027 کی مردم شماری کے لیے 11718 کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری مل گئی ہے۔ پہلی بار ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کرانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس کے لیے 30 لاکھ ملازمین کو کام پر لگایا جائے گا۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ آج وزیر اعظم مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں 3 بڑے اور اہم فیصلے لیے گئے۔

اشونی ویشنو نے کہا کہ سب سے پہلا فیصلہ ’مردم شماری 2027‘ سے متعلق ہے۔ مردم شماری، جو ملک کا بہت بڑا عمل ہے، اس کے لیے 11718 کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے۔ دوسرا فیصلہ ملک کے کوئلہ سیکٹر میں بڑے ریفارم سے متعلق ہے، اور یہ ہے ’کول سیتو‘۔ تیسرا فیصلہ کسانوں کے فلاح سے متعلق اٹھایا گیا ہے، جو ایک اہم قدم ہے۔


تفصیل بیان کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ 2027 سے ملک بھر میں مردم شماری ہوگی۔ یہ مردم شماری 2 مراحل میں ہوگی۔ پہلے مرحلہ میں ہاؤس لسٹنگ اور ہاؤسنگ مردم شماری ہوگی، جو اپریل سے ستمبر 2026 تک ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلہ کے تحت آبادی کی مردم شماری ہوگی، جو فروری 2027 سے ہوگی۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ مردم شماری کا ڈیجیٹل ڈیزائن ڈاٹا تحفظ کو توجہ میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔

دوسرے فیصلے کے بارے میں تفصیل بیان کرتے ہوئے اشونی ویشنو نے کہا کہ ہندوستان کوئلہ کے پروڈکشن میں خود کفیلی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ 25-2024 میں ہندوستان نے تاریخی طور سے ایک ارب ٹن سے زیادہ کوئلہ کا پروڈکشن کیا ہے۔ پہلے کوئلہ کے امپورٹ پر ہمارا جو انحصار تھا، اب وہ تقریباً بہت کم ہو گیا ہے۔ کوئلہ کی برآمدات پر انحصار کم ہونے سے ہم نے 60 ہزار کروڑ روپے بچائے ہیں۔


تیسرا اور اہم فیصلہ کسانوں سے متعلق کیا گیا، جس کے بارے میں اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’مرکزی کابینہ نے 2026 کے لیے پسائی والے کھوپرا کے لیے 12027 روپے فی کوئنٹل اور گول کھوپرا کے لیے 12500 روپے فی کوئنٹل ایم ایس پی کو منظوری دے دی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ این اے ایف ای ڈی اور این سی سی ایف اس کے لیے نوڈل ایجنسیاں ہوں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔