گجرات کی ٹھاکور برادری نے لڑکیوں کے موبائل فون کے استعمال پر لگائی پابندی

ٹھاکور برادری کا موقف تھا کہ نابالغ لڑکیوں میں موبائل فون کا استعمال بہت سی غلط چیزوں کا باعث بن رہا ہے، اس لیے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹھاکور برادری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹھاکور برادری، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پالن پور (گجرات): گجرات کی ٹھاکور برادری نے لڑکیوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے، برادری نے روایات میں اصلاح کے لیے قرارداد منظور کرتے ہوئے لڑکیوں کو موبائل فون کے استعمال کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا۔ محبت کے رشتوں، لڑکیوں اور لڑکوں کے درمیان دوستی یا بین ذاتی شادیوں کا ذکر کیے بغیر، کمیونٹی کا موقف تھا کہ نابالغ لڑکیوں میں موبائل فون کا استعمال بہت سی غلط چیزوں کا باعث بن رہا ہے، اس لیے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے۔

کانگریس ایم ایل اے واو گینی بین ٹھاکور کی موجودگی میں یہ قرارداد منظور کی گئی۔ یہ تقریب اتوار کو بناس کانٹھا ضلع کے بھابھر تعلقہ کے لونسیلا گاؤں میں ہوئی۔ انہوں نے منگنی اور شادی کی تقریبات میں مہمانوں کی تعداد کو محدود کرنے کا اصلاحی قدم بھی اٹھایا۔ تجویز کے مطابق منگنی یا شادی کی تقریب میں صرف 11 افراد کو شرکت کرنی چاہیے، ہر وہ گاؤں جس میں ٹھاکور برادری کے افراد کی اچھی تعداد ہے، وہاں اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا جائے، اور شادی اور منگنی پر ہونے والے اخراجات کو کنٹرول کیا جائے۔ شادی میں ڈی جے ساؤنڈ سسٹم نہیں رکھنا چاہیے۔


ٹھاکور برادری کو ان خاندانوں پر جرمانے عائد کرنے چاہیے جو منگنی کے بعد رشتہ توڑ دیتے ہیں۔ جرمانے کے طور پر جمع ہونے والی رقم کو تعلیم اور کمیونٹی سہولیات کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اگر لڑکیاں اعلیٰ تعلیم کے لیے شہر جا رہی ہیں، تو گاؤں کی برادری کے افراد کو ان کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کرنا چاہیے، جیسا کہ تجویز میں بتایا گیا ہے۔ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔