چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ایف آئی آر کا حکم دینے والے جج کو تلنگانہ ہائی کورٹ نے کیا معطل

انتخابی کمیشن کے افسران نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر کی مخالفت میں ایک عرضی تلنگانہ ہائی کورٹ میں داخل کی تھی، اس کے پیش نظر ہائی کورٹ نے جج کو معطل کرنے کا فیصلہ سنایا

تلنگانہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
تلنگانہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے ایک جج کو معطل کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ یہ حکم اس لیے جاری ہوا کیونکہ اس جج نے گزشتہ دنوں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس جج کا نام جیہ کمار ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ جج کی معطلی کا فیصلہ ایڈمنسٹریٹو ہے۔

دراصل انتخابی کمیشن کے افسران نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر کی مخالفت میں ایک عرضی تلنگانہ ہائی کورٹ میں داخل کی تھی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے جج کو معطل کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ جیوڈیشیل افسر نے بغیر کوئی ابتدائی جانچ کیے اور شکایت دہندہ کا بیان درج کیے ہی جلد بازی میں یہ کام کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے کہا کہ افسر نے اپنی ذمہ داریوں کو ٹھیک سے نہیں نبھایا، اس عمل میں سنگین غلطی ہوئی ہے۔


واضح رہے کہ راگھویندر راجو نامی ایک شخص نے سی آر پی سی کے سیکشن 200 کے تحت یہ معاملہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے راجو کی شکایت کی بنیاد پر اس معاملے کو پولیس کے پاس بھیج دیا۔ 11 اگست کو تلنگانہ پولیس نے ریاست کے آبکاری وزیر وی شرینواس گوڑ، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور دیگر افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔ شکایت دہندہ نے الزام عائد کیا تھا کہ گوڑ نے 2018 میں انتخاب لڑنے کے دوران کچھ چیزوں کو چھپانے کے لیے حلف نامہ میں چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ راگھویندر راجو نے کہا کہ وزیر کے ساتھ مل کر افسران نے بغیر کارروائی حلف نامہ کے معاملے کو بند کر دیا۔

توجہ طلب بات یہ ہے کہ شکایت دہندہ نے آبکاری وزیر کا نام ملزم کے طور پر پیش کیا تھا جبکہ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور دیگر افسران کو شریک ملزم بنایا تھا۔ بہرحال، ذرائع نے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے ذریعہ سیشن کورٹ کے جج کو تلنگانہ سول سروس رول 1991 کے تحت معطل کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔