مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی تمل ناڈو حکومت، قدرتی آفات راحت فنڈ سے رقم دینے کا مطالبہ

اسٹالن حکومت نے اپنی عرضی میں الزام عائد کیا ہے کہ قدرتی آفات کے لیے مرکز سے ملنے والی رقم اس کے لیے جاری نہیں کی جا رہی ہے۔

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کی ایم کے اسٹالن حکومت نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ تمل ناڈو حکومت نے مرکز پر قدرتی آفات راحت فنڈ کو روکنے کا الزام لگایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کو اس فنڈ سے رقم جلد دی جانی چاہیے۔ ایم کے اسٹالن کی قیادت والی ڈی ایم کے حکومت نے آئین کے آرٹیکل 131 کا استعمال کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں یہ مقدمہ داخل کیا ہے۔

عرضی میں اسٹالن حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ قدرتی آفات کے لیے مرکز سے ملنے والی رقم اس کے لیے جاری نہیں کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی اس میں تمل حکومت نے حال ہی میں آئے سیلاب اور گردابی طوفان مچونگ سے ہوئے نقصان کے لیے مرکز کو 37 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دینے کی گزارش بھی کی ہے۔ اتنا ہی نہیں عرضی میں مرکز کو عبوری راحت کی شکل میں 2000 کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل کرناٹک حکومت نے بھی مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ اس نے یہ الزام لگایا تھا کہ مرکز خشک سالی کی حالت سے نمٹنے کے لیے اسے مالی امداد نہیں دے رہی ہے۔ اس نے یہ ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا کہ قومی آفات رسپانس فنڈ سے رقم جاری کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔