وی وی پیٹ پرچیوں کی مکمل گنتی کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مانگا جواب

عرضی میں الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کو چیلنج پیش کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وی وی پیٹ سرٹیفکیشن سلسلہ وار کیا جائے گا، یعنی یکے بعد دیگرے، اور کہا گیا کہ اس سے بلاوجہ تاخیر ہوتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے یکم اپریل کو ایڈووکیٹ اور سماجی کارکن ارون کمار اگروال کے ذریعہ داخل ایک عرضی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عرضی دہندہ نے وی وی پیٹ پرچیوں کے ذریعہ صرف 5 رینڈم طریقے سے منتخب ای وی ایم کے سرٹیفکیشن کے موجودہ طریقہ سے برعکس انتخابات میں وی وی پیٹ پرچیوں کی مکمل گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس عرضی پر جسٹس بی آر گوئی کی قیادت والی بنچ نے عرضی دہندہ کی نمائندگی کر رہے سینئر وکیل گوپال شنکر نارائن کی دلیلیں سننے کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا سے جواب طلب کیا ہے۔ ایڈووکیٹ نیہا راٹھی کے ذریعہ سے داخل عرضی میں الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط (گائیڈلائنس) کو چیلنج پیش کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وی وی پیٹ سرٹیفکیشن سلسلہ وار طریقے سے کیا جائے گا، یعنی یکے بعد دیگرے، اور کہا گیا کہ اس سے بلاوجہ تاخیر ہوتی ہے۔


عرضی میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ایک ساتھ 50 وی وی پیٹ سے پیپر پرچیوں کی گنتی کرنے کے لیے تین ٹیموں میں 150 افسران کو آسانی سے تعینات کر سکتا ہے اور ہر وی وی پیٹ کی سلسلہ وار (ایک ایک کر کے) گنتی کے برعکس 5 گھنٹے میں گنتی پوری کر سکتا ہے۔ جبکہ ای سی آئی کی اپنی دلیلوں کے مطابق اس میں 250 گھنٹے یعنی تقریباً 12-11 دن لگیں گے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وی وی پیٹ کی سبھی پیپر پرچیوں کی گنتی نہ کرنے کی کوئی قابل تعریف وجہ نہیں ہے، جبکہ گنتی کے دن کچھ ہی گھنٹوں کے اندر یہ کام کیا جا سکتا ہے۔ این. چندرابابو نائیڈو بنام یونین آف انڈیا معاملے میں 50 فیصد فزیکل گنتی کی مخالفت کرتے وقت انتخابی کمیشن کے ذریعہ دی گئی واحد وجہ یہ تھی کہ اس میں وقت لگتا ہے، 50 فیصد ووٹوں کی گنتی میں 8-6 دن لگیں گے۔

سپریم کورٹ میں داخل اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ سبھی وی وی پیٹ پرچیوں کا کراس-ویریفکیشن اور گنتی جمہوریت کے مفاد اور اس اصول کے لیے ضروری ہے کہ انتخاب نہ صرف آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ہونے چاہئیں بلکہ آزاد نظر بھی آنا چاہیے۔ عرضی میں سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو یہ ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ سبھی وی وی پیٹ پیپر پرچیوں کی گنتی کر کے وی وی پیٹ کے ذریعہ سے ووٹرس کے ذریعہ ’ڈالے گئے ووٹوں کی شکل میں درج‘ کیے گئے ووٹوں کے ساتھ لازمی طور سے کراس-ویریفکیشن کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔