عالمی اعزاز حاصل کرنے والی سعودی خاتون اسکالر کی کہانی

سعودی اسکالر ڈاکٹر وفاء عوده الطلحی کو اعضاء کے عطیہ کنندگان کا سہارا لیے بغیر مریضوں کی صحت بہتر بنانے کے حوالے سے تحقیق کے اعتراف میں فیلو شپ دی گئی

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

سعودی عرب میں طائف یونیورسٹی میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر خدمات انجام دینے والی اسکالر ڈاکٹر وفاء عوده الطلحی کو ’’لوریل - يونیسكو فیلو شپ‘‘ کے چھٹے ایڈیشن میں اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ انہیں یہ فیلو شپ اعضاء کے عطیہ کنندگان کا سہارا لیے بغیر مریضوں کی صحت بہتر بنانے کے حوالے سے تحقیق کے اعتراف میں دی گئی۔

سعودی عرب میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی کی طالبہ اسماء العمودی کو بھی اسی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ انہیں یہ اعزاز خون کی بیماریوں مثلا لوکیمیا وغیرہ کے علاج کے سلسلے میں مخصوص Stem Cells کے استعمال پر تحقیق کے حوالے سے دیا گیا۔ اس اعزاز کا مقصد مشرق وسطی میں سائنس کے میدان میں پیش رفت میں نمایاں کردار ادا کرنے والی خواتین کی کاوشوں کا اعتراف ہے۔


ڈاکٹر وفاء عودہ الطلحی امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں فیلو شپ اسکالر بھی ہیں۔ انہوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "میری تحقیق کا بنیادی پہلو ضرورت مند افراد کے خلیوں کے ذریعے انسانی اعضا کی تیاری کی کوشش ہے۔ ان خلیفوں کو مریض کی جلد سے لیا جاتا ہے اور پھر ان کی پروگرامنگ کی جاتی ہے تا کہ وہ Stem Cells جیسے بن جائیں۔ بعد ازاں ان سے مطلوبہ عضو کے خلیے نکالے جاتے ہیں اور ان خلیوں کی تشکیل مریض کے جسم میں فعال عضو کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔ اس طرح سابق معطل عضو کے سبب مفقود ہو جانے والا عمل دوبارہ شروع ہو جاتا ہے"۔

عالمی اعزاز حاصل کرنے والی سعودی خاتون اسکالر کی کہانی

ڈاکٹر وفاء نے مزید بتایا کہ "یہ تحقیق ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے اور اعضاء سازی کے لیے مناسب حالات اور ماحول کی جان کاری حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ فی الوقت دنیا بھر میں یہ تحقیق انتہائی مسابقت کا میدان بن چکی ہے کیوں کہ عطیے کے لیے متبادل اعضاء کی تیاری کی جان کاری مستقبل قریب میں ایک ضخیم اقتصادی ذریعہ بن سکتا ہے۔

اس میدان میں متعدد ممالک کے درمیان مسابقت جاری ہے جن میں سب سے بڑے کھلاڑی جاپان اور امریکا ہیں۔ ان ممالک میں دوا سازی کی بہت بڑی کمپنیاں اس تحقیق کو سپورٹ کر رہی ہیں"۔ ڈاکٹر وفاء کے مطابق وہ ڈیڑھ برس میسا چوسٹس ہسپتال میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔