راجدھانی دہلی میں ڈینگی بخار کا پھیلاؤ، کیسز کی تعداد نے توڑا 5 سالہ ریکارڈ، اس طرح کریں حفاظت

ایم سی ڈی کے مطابق گزشتہ ہفتے قومی راجدھانی میں ڈینگی کے 412 کیسز کی تصدیق کی گئی، تاہم ستمبر میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 693 نئے کیسز درج کئے گئے

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر ڈینگی بخار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی طرف سے پیر کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے قومی راجدھانی میں ڈینگی کے 412 معاملے سامنے آئے ہیں۔ تاہم اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں شہر میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 693 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔

شہر میں اس سال اب تک ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے کل 937 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم رواں سال تاحال ڈینگی سے کسی کی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال 28 ستمبر تک دہلی میں ملیریا کے 125 اور چکن گونیا کے بھی 23 معاملے سامنے آئے ہیں۔ رواں سال 28 ستمبر تک رپورٹ ہونے والے کل 937 کیسز میں سے 75 اگست میں درج ہوئے۔


رپورٹ کے مطابق دہلی میں درج کئے جانے والے ڈینگی کے معاملے کی یہ تعداد 2017 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ 2017 میں یکم جنوری سے 28 ستمبر تک کے دوران کل تعداد 2152 درج کئے گئے تھے۔ ستمبر 2018 میں ڈینگی کے کل 1103 کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور اگلے سال یہ تعداد کم ہو کر 374 رہہ گئی تھی۔ اس کے بعد ستمبر 2019 میں کل 190 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ ستمبر 2020 میں کل کیسز کی تعداد 188 ہو گئی اور اگلے سال یعنی ستمبر 2021 میں کیسز کی تعداد بڑھ کر 217 ہو گئی۔ ایم سی ڈی کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2022 میں ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کے کل 683 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈینگی کی علامات کیا ہیں؟

ڈینگی کی شروعات تیز بخار، سر درد، آنکھوں میں درد، جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد، تھکاوٹ، متلی، الٹی، جلد پر خارش اور بھوک میں کمی جیسی علامات سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد مریض وک شدید پیٹ میں درد، تیزی سے سانس لینا، مسلسل الٹی، پلیٹلیٹ کاؤنٹ میں گراوٹ اور سستی میں تیزی سے کمی ہوتی ہے۔ سستی محسوس ہوتی ہے اور لگاتار بے چینی رہتی ہے۔


حفاظت کس طرح کریں؟

گھر کے ارد گرد یا اندر پانی جمع نہ ہونے دیں، پوری بازو کی قمیض اور مکمل پینٹ یعنی ایسے کپڑے پہنیں جو جسم کو مکمل طور پر ڈھانپیں۔ سوتے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں۔ زیادہ خطرے والے علاقوں میں جانے سے اجتناب کریں۔ حاملہ خواتین، چھوٹے بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔