اے پی: امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 8 ویں دن بھی جاری

کسانوں اور پولیس کے درمیان کافی بحث وتکرار ہوئی اور پولیس پر برہمی ظاہرکرتے ہوئے خواتین کی بڑی تعداد نے دھرنا شروع کردیا اور سکریٹریٹ جانے والے راستہ کو بند کردیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 8 ویں دن بھی جاری ہے۔ ریاست کے دارالحکومت امراوتی کے مندادم کے قریب کسانوں کی جانب سے کیے گئے احتجاج کے سبب کشیدگی پھیل گئی۔

ان احتجاجی کسانوں نے خیمہ لگانے کی کوشش کی جس کی اجازت پولیس نے نہیں دی۔ اس موقع پر کسانوں اور پولیس کے درمیان کافی بحث وتکرار ہوگئی اور پولیس پر برہمی ظاہرکرتے ہوئے خواتین کی بڑی تعداد نے دھرنا شروع کردیا اور سکریٹریٹ جانے والے راستہ کو بند کردیا۔ صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کی بھاری تعداد وہاں تعینات کر دی گئی۔


اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کر رہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طور پر واپس لے۔ کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہیے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔

امراوتی کے حدود والے 29 دیہاتوں کے عوام نے احتجاج کیا، ان کی حمایت بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران، عوامی نمائندوں اور عوامی تنظیموں نے کی۔ وجئے واڑہ میں بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے دھرنا دیا گیا۔ اضلاع کرشنا، گنٹور میں بھی احتجاجی پروگرام منعقد کیے گئے۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔