پہلگام حملہ: راہل گاندھی نے امت شاہ سے فون پر بات کی، مظلومین کو انصاف دلانے کا مطالبہ، وزیر داخلہ کشمیر روانہ

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وادیٔ کشمیر میں حالات کو دیکھتے ہوئے حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ احتیاطاً سبھی اسکول اور کالج غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیئے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ’انسٹا گرام‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پہلگام میں کل ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد کی موت کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کا ماحول ہے۔ ہر کوئی دہشت گردوں کی اس بزدلانہ اور شرمناک حرکت کی مذمت کر رہا ہے۔ اس حملے کے بعد وادیٔ کشمیر میں ماحول کافی گرم ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے یہاں حفاظت کے انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں۔ احتیاطاً سبھی اسکول اور کالج غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ امیت شاہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے پہلگام پہنچنے والے ہیں۔ وہ موقع پر جا کر سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کریں گے اور حملے کے پیچھے کے دہشت گردانہ نیٹ ورک کو ختم کرنے کی حکمت عملی پر بات چیت کریں گے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ اس حملے کے جواب میں بڑی کارروائی کی جا سکتی ہے۔


اس سے قبل وزیر داخلہ امت شاہ دیر رات سری نگر پہنچے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ میٹنگ کی۔ امت شاہ نے کہا کہ اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے میں شامل لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا اور ہم مجرموں پر بڑی کارروائی کریں گے اور انہیں سخت سے سخت سزا دیں گے۔

وہیں کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں لکھا ’پہلگام کے خوفناک دہشت گردانہ حملے کو لے کر وزیر داخلہ امیت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق کڑا سے بات چیت کی ہے اور ان سے حالات کے بارے میں جانکاری لی۔ مظلومین کے اہل خانہ کو انصاف ملنے چاہیے۔ اس کے ہماری پوری حمایت ہے۔‘‘

کانگریس نے بھی پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اس نازک گھڑی میں مرکزی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کہی ہے۔


ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق چار دہشت گردوں نے اس شرمناک واقعہ کو انجام دیا ہے جس میں تین پاکستانی اور ایک مقامی کشمیری کے شامل ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ خفیہ سیکوریٹی ایجنسی کے مطابق دہشت گرد سیاحوں کے بڑے گروپ کو نشانہ بنانے کے فراق میں تھے۔ واردات کو انجام دینے کے بعد سبھی دہشت گرد فرار ہو گئے۔ منصوبہ بند طریقے سے سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا۔ گرمیوں کے اس موسم میں وادی میں سیاحوں کی تعداد کافی بڑھ جاتی ہے۔ سیاحوں کو نشانہ بنا کر دہشت گرد جموں و کشمیر میں انہیں داخل ہونے سے روکنا چاہتے ہیں۔

ادھر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور پاکستان کی سازش کا حصہ ہے۔ یہ ہندوستان اور اس کے عوام پر سیدھا حملہ ہے۔ میں اس واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہمارے جوان قصورواروں کو نہیں چھوڑنے گے۔ ہم متحد ہوکر جواب دیں گے۔ خون کا دبلہ خون سے لیا جائے گا اور اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا۔ حملہ آوروں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔