اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی میٹنگ میں بڑی پیش قدمی، 14 رکنی کوآرڈنیشن کمیٹی بنانے کا اعلان، شرد پوار بھی کمیٹی کا حصہ

کمیٹی میں شرد پوار کے علاوہ کے سی وینوگوپال، ایم کے اسٹالن، سنجے راؤت، تیجسوی یادو، ابھشیک بنرجی، راگھو چڈھا، جاوید علی خان، للن سنگھ، ہیمنت سورین، ڈی راجہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہوئی میٹنگ کا منظر</p></div>

اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہوئی میٹنگ کا منظر

user

قومی آوازبیورو

آئندہ لوک سبھا انتخاب میں مرکز سے بی جے پی اتحاد کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے اپوزیشن اتحاد اِنڈیا پرعزم دکھائی دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج ممبئی میں ہوئی میٹنگ کے دوران انتہائی اہم پیش رفت دیکھنے کو ملی۔ اِنڈیا اتحاد نے 14 رکنی ایک کوآرڈنیشن کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں این سی پی چیف شرد پوار کا بھی نام ہے۔ ساتھ ہی لوک سبھا انتخاب میں اِنڈیا اتحاد کا نعرہ ہوگا ’جڑے گا بھارت، جیتے گا انڈیا‘۔

اِنڈیا اتحاد کے ذریعہ جو 14 رکنی کوآرڈنیشن کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا ہے، اس میں این سی پی چیف شرد پوار کے علاوہ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال، ڈی ایم کے لیڈر ایم کے اسٹالن، شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو، ٹی ایم سی لیڈر ابھشیک بنرجی، عآپ لیڈر راگھو چڈھا، سماجوادی پارٹی لیڈر جاوید علی خان، جنتا دل یو لیڈر للن سنگھ، جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین، سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ، نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی شامل ہیں۔ سی پی آئی سے بھی ایک لیڈر کو اس کمیٹی میں شامل کیا جائے گا جن کا نام فی الحال فائنل نہیں ہوا ہے۔


آج ہوئی میٹنگ کے دوران اپوزیشن اتحاد اِنڈیا نے لوک سبھا انتخاب 2024 ایک ساتھ مل کر لڑنے کا عزم مصمم ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس تعلق سے جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں نے ایک ساتھ لوک سبھا انتخاب لڑنے کا عزم کیا۔ جہاں تک ممکن ہوگا وہاں تک ہم ایک ساتھ لوک سبھا انتخاب لڑیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سیٹ کی تقسیم سے متعلق الگ الگ ریاستوں میں تبادلہ خیال جلد شروع کیا جائے گا اور جلد از جلد اسے پورا کیا جائے گا۔ ملک کے الگ الگ حصے میں جلسہ عام کا انعقاد ہوگا۔ الگ الگ زبانوں میں ’جڑے گا بھارت، جیتے گا انڈیا‘ کی تھیم کے ساتھ اپوزیشن اتحاد انتخاب میں اترے گا۔ میڈیا کی مشترکہ پالیسی بھی بنائی جائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔