امارت شرعیہ میں جاری تنازعہ ختم، آٹھویں امیر شریعت کا انتخاب 9 اکتوبر کو

اراکین مجلس شوریٰ امارت شرعیہ کی میٹنگ میں اتفاق رائے سے فیصلہ لیا گیا کہ المعہد العالی کیمپس، پھلواری شریف، پٹنہ میں آئندہ 9 اکتوبر کو آٹھویں امیر شریعت کا انتخاب عمل میں آئے گا۔

تصویر بذریعہ شیث احمد
تصویر بذریعہ شیث احمد
user

شیث احمد

پھلواری شریف: آج مورخہ 30ستمبر 2021کو امارت شرعیہ کے کانفرنس ہال میں نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشا د رحمانی قاسمی صاحب کی صدارت میں مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے ساٹھ سے زیادہ ارکان شوریٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ارکان شوریٰ نے فیصلہ کیا کہ امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کے لیے ارباب حل و عقد کا اجلاس 09اکتوبر کو المعہد العالی کیمپس امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ میں ہو گا۔ اس فیصلہ کے ساتھ ہی ارکان شوریٰ کا آپسی اختلاف بھی ختم ہو گیا۔

مجلس شوریٰ نے اتفاق رائے سے اختلاف رائے کو دور کرنے کے لیے پہلے گیارہ نفری کمیٹی بنائی اور انہیں یہ اختیار دیا گیا کہ وہ مجلس سے علاحدہ بیٹھ کر کسی ایک تاریخ اور مقام پراتفاق رائے قائم کر کے مجلس میں پیش کریں۔ اس کمیٹی میں شوریٰ کے ہر گروپ کے نمائندوںکو شریک کیا گیا تھا، جس میں جناب احمد اشفاق کریم، مولانا مفتی نذر توحید، جناب جاوید اقبال، مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی، جناب راغب احسن ایڈووکیٹ، جناب حامد ولی فہد رحمانی، جناب حاجی محمد اکرام الحق، جناب ظفر عبد الروؤف رحمانی، جناب ظفر، جناب ابو رضوان انجینئر صاحب اور مولانا ڈاکٹر یاسین قاسمی صاحب شامل تھے۔ اس کمیٹی نے اپنی سفارش پیش کی کہ انتخاب امیر شریعت کے لیے ارباب حل و عقد کا اجلاس09 اکتوبر 2021کو طلب کیا جائے۔ نیز مجلس ارباب حل و عقد کے درمیان کسی ایک شخصیت پر اتفاق رائے بھی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، اگر اتفاق نا ممکن ہو جائے تو انتخابی عمل کی کارروائی مجلس ہی میں ہو۔حضرت نائب امیر شریعت اور قائم مقام ناظم صاحب نے کمیٹی کی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ارکان شوریٰ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا، جس کو تمام اراکین نے انتہائی خوش دلی کے ساتھ منظور کیا۔


اس موقع پر نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب نے فرمایا کہ زندہ قوموں پر حالات آتے رہتے ہیں، لیکن جب اللہ کے مخلص بندے ایثار و قربانی کے جذبے کے ساتھ اقدام کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے راہیں نکل آتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ اس گیارہ نفری کمیٹی جو سفارشات پیش کیں اور آپ سبھوں نے منظور کیں، اگر انتخاب کی نوبت آجائے تو یہی کمیٹی انتخاب امیر کے لیے کارروائی آگے بڑھائے گی۔قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے امارت شرعیہ کے تمام امرائ شریعت کی خدمات اور کارناموں پرتفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ بانی امارت شرعیہ حضرت مولانا ابو المحاسن سجاد رحمۃ اللہ علیہ نے ا س ادارہ کو خون جگر سے سینچا اور بعد کے امراء اس کو ترقی اور استحکام سے ہمکنار کیا۔ساتویں امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب ؒ نے امارت شرعیہ کو ایک نئی جہت اور توانائی عطا کی اور اس کے تحفظ اور بقاء کے لیے عظیم کارنامہ انجام دیا۔آج کی مجلس اسی امارت شرعیہ کی ترقی و استحکام اور اس کی عظمت و وقا ر کو برقرار رکھنے کے لیے طلب کی گئی ہے۔جو بھی انتخاب امیر کے تعلق سے فیصلہ ہوگا ہم لوگ اتفاق رائے کے ساتھ اس پر عمل کریں گے۔

تمہیدی گفتگو کرتے ہوئے مولانا مفتی محمد سہراب ندوی صاحب نے اسلام کے نظام اتحاد کی عظمت و برکت پرروشنی ڈالی اور کہا کہ ملت کے اندر امارت شرعیہ کی عظمت اسی ملی اتحاد کی قوت کی بنیاد پر ہے،جسے ہر حال میں ہم سب لوگوں کو قوت بخشنا ہے۔ مجلس شوریٰ کی اس میٹنگ میں جناب احمد اشفاق کریم، جناب ظفر نیتا، جناب راغب احسن ایڈووکیٹ، مولانا جاوید اختر ندوی، مولانا خورشید عالم مدنی، مولانا مشہود احمد ندوی قادری، مولانا سہیل احمد ندوی، قاضی محمد انظار عالم قاسمی، مفتی سعید الرحمن قاسمی، مولانا نذر المبین صاحب ندوی، مولانا مشتاق احمد صاحب مدھوبنی،جناب مولانا محمد صفی الرحمن صاحب دربھنگہ، مولانا یاسین قاسمی صاحب رانچی، مولانا مفتی نذر توحید، جناب محمد فہد رحمانی، جناب ظفر عبد الروؤف، جناب جاوید اقبال صاحب ایڈووکیٹ، مولانا ابو الکلام شمسی صاحب کے علاوہ متعدد ارکان شوری نے اتحاد و اتفاق کے موضوع پر موثر گفتگو کی اور کہا کہ اسی میں ہماری ترقی کا راز پوشیدہ ہے، جو قومیں اتحاد و اتفاق سے مسائل کو حل کرتی ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ وہ ترقی کی منزلیں طے کرتی ہیں، اس وقت ہم سب لوگوں نے مل بیٹھ کر جو فیصلے کیے ہیں اس کو رو بہ عمل لائیں گے اور امارت شرعیہ کی ترقی و استحکام اور اس کو قوت بخشنے کے لیے آخری دم تک جد و جہد کرتے رہیں گے۔ مجلس شوریٰ کا آغاز جناب مولانا محمد اسعداللہ صاحب قاسمی کی تلاوت سے ہوا، مفتی مجیب الرحمن قاسمی بھاگل پوری نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ ٔ عقیدت پیش کیا اور جناب مولانا شمیم اکرم رحمانی صاحب ترنم کے ساتھ موجودہ حالات پر نظم پیش کی، مولانا مفتی محمد سہراب ندوی صاحب نے بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیے اور آخر میں یہ مجلس حضرت نائب امیر شریعت کی دعا پر اختتام پذیر ہوئی۔


مذکورہ بالا آراء کی شوریٰ کے علاوہ اس مجلس میں شریک ہونے والے ارکان میں حضر ت ماسٹر محمد قاسم صاحب دربھنگہ، جناب مولانا انیس الرحمن قاسمی، جناب الحاج سلام الحق، جناب ڈاکٹر احمد عبد الحئی، جناب مولانا قاضی سعود عالم قاسمی صاحب جمشید پور، جناب مولانا سعید احمد صاحب سیتا مڑھی، جناب سمیع الحق، جناب مولانا منظور عالم صاحب رانچی، جناب شہنواز احمد خان، مولانا بدر احمد مجیبی، جناب الحاج فرید الدین،جناب احسان الحق، جناب ڈاکٹر انور صاحب بھوج پور، جناب حاجی محمد عارف رحمانی، جناب مولانا نور اللہ صاحب سوپول، جناب اختر صاحب نالندہ، جناب مولانا قمر انیس قاسمی، مولانا امجد بلیغ رحمانی، حافظ احتشام رحمانی، مولانا مشتاق احمد ساٹھی، مولانا مشتاق علی صاحب مدھوبنی، مولانا فیاض صاحب مدھوبنی، جناب ذاکر بلیغ صاحب ایڈووکیٹ، عطاء الرحمن صدیقی، مولانا مشیر الدین مونگیر، ماسٹر انوار رحمانی بیگو سرائے،مولانا بہاء الدین صاحب مشرقی چمپارن، جناب مسلم صاحب کشن گنج، ڈاکٹر ساجد علی خان سیتا مڑھی، مولانا اعجاز احمددربھنگہ، مفتی توحید مظاہری دربھنگہ، مولانا محمود الحسن صاحب پورنیہ، مولانا وحید الزماں صاحب پورنیہ، انجینئر ممتاز احمد کھگڑیا، مولانا مظاہر عالم صاحب ویشالی، سید سیف اللہ قادری صاحب پٹنہ، مولانا عبد الماجد رحمانی ارریہ، مولانا مشتاق احمد قاسمی کشن گنج، مولانا عظیم الدین رحمانی، شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔