گیانواپی میں عرس اور چادر پوشی کے مطالبہ والی عرضی پر آئندہ سماعت 11 اگست کو، آج غیر حاضر رہا مدعی

مسلم فریق کا مطالبہ ہے کہ مزار پر چادر پوشی، فاتحہ پڑھنے اور عرس منعقد کرنے سمیت سبھی مذہبی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے۔ اس عرضی میں انجمن انتظامیہ مساجد، ضلع انتظامیہ اور دیگر کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>گیان واپی مسجد، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گیان واپی مسجد، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بدھ (5 جولائی) کے روز گیانواپی میں عرس اور چادر پوشی کی اجازت کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت ہونی تھی، لیکن مدعی کے غیر حاضر رہنے کے سبب سماعت نہیں ہو سکی۔ مدعا علیہ عدالت میں حاضر تھا، لیکن مدعی کے موجود نہ رہنے کو دیکھتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے 11 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

واضح رہے کہ ایک ماہ کی تعطیل کے بعد عدالت کھلنے کے دوسرے دن آج مذکورہ معاملے کی سماعت ہونی تھی۔ گیانواپی احاطہ میں عرس منانے اور 3 مزاروں پر چادر چڑھانے، فاتحہ پڑھنے کا مطالبہ کرنے والی اس عرضی پر سماعت (سینئر ڈویژن) مہندر ناتھ پانڈے کی عدالت میں ہونی تھی۔ یہ عرضی مختار احمد سمیت 4 عرضی دہندگان نے گزشتہ سال داخل کی تھی۔ مسلم فریق کا مطالبہ ہے کہ انھیں مزار پر چادر چڑھانے، فاتحہ پڑھنے اور عرس منعقد کرنے سمیت سبھی مذہبی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے۔ اس عرضی میں انجمن انتظامیہ مساجد، ضلع انتظامیہ اور دیگر کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے۔


وارانسی کے لوہتا باشندہ مختار احمد انصاری، کچی باغ باشندہ انیس الرحمن سمیت 3 دیگر لوگوں نے عدالت میں یہ عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے میں مسلم فریق کا کہنا ہے کہ مدعا علیہ کے ساتھ ہی ریاستی حکومت، انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی، وارانسی ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کمشنریٹ کو حکم دیا جائے کہ وہ عرس جیسی سرگرمیوں کو ہونے سے یہاں پر کوئی روک ٹوک نہ کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔